اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اب تو کام نکل گیا، بے پروائی وسستی کرتے ہیں، یا اس کامیابی کا اگر بقا نہ ہو تو عدمِ بقا کو مثل عدمِ حدوث1 قرار دے کر ایفا کو واجب نہیں سمجھتے، مثلاً: کسی نے نذر کی کہ’’ اللہ تعالیٰ فلاں مریض کو شفا دے، تو میں دس روپے خیرات دوں گا‘‘ اور وہ تن درست ہوگیا، مگر نذر پورا کرنے سے پہلے وہ پھر بیمار ہوگیا، تو یہ گمان غلط ہوگا کہ اب نذر پورا کرنا ضروری نہیں رہا، کیوںکہ معلق تن درست ہونے پر کیا تھا نہ کہ عمر بھر تن درست رہنے پر، جب معلق بہ پایاگیا تو ایفائے نذر واجب ہوگا، علاج ان کوتاہیوں کا مسائل معلوم کرنا اور جزائے معصیت کو پیشِ نظر رکھنا ہے تاکہ نہ غلطی ہو، نہ بے پروائی۔غیراللہ کی منت شرک ہے : ایک کوتاہی یہ ہے کہ بعضے نذر غیراللہ کی کرتے ہیں، بعض تو کھلم کھلا۔ّ کہ: اے فلاں بزرگ! اگر ہمارا کام ہوگیا تو آپ کے نام کا کھاناکریں گے، یا آپ کی قبر پر غلاف چڑھائیں گے یا آپ کی قبر پختہ بنادیںگے۔ یہ تو بالکل شرکِ جلی ہے، کیوںکہ نذر بھی عبادت کی ایک قسم ہے۔ (ردّالمحتار عن الاختیار أول أحکام النذور، وقبیل باب الاعتکاف) عبادت میں کسی کو شریک کرنا صریح شرک ہے، اس کا علاج توبہ اور عقیدے کی درستی ہے، اور وہ نذر بھی منعقد نہیںہوتی، اس کو پورا نہ کرے۔ اور اگر انتساب لغیراللہ سے قطع نظر کر کے بھی وہ غیر مشروع ہو تو اس کا مضاعف وبال ہے، جیساکہ قبر پر غلاف چڑھانا، یا قبر پختہ بنانا کہ خود بھی غیر مشروع ہے۔ اور غیراللہ کے ۔ّتقرب کا ذریعہ بنانا یہ دوسری معصیت ہے۔ اور ایسا کھانا ما أہل بہ لغیراللّٰہ میںداخل ہونے کے سبب مباح التناول بھی نہیں، اور ایسا غلاف دوسرے سبب سے بھی کسی کے لیے جائز الاستعمال نہیں، جیسا بعض مجاورین اس میں ۔ّتصرف درست سمجھتے ہیں، اور دوسرا سبب مالک کا اس کے لیے اِذن نہ ہونا ہے کیوںکہ اس کی نیت صرف قبرپوشی کے لیے ہے نہ کہ مجاور کے گھر لے جانے کی، البتہ اگر ناذر1 توبہ کرے تو پھر وہ کھانا مجاور کے لیے اور وہ غلاف مالک کے اِذن سے کھالینا اور استعمال کرلینا حلال ہے۔ اور اگر کوئی جانور تھا جو اسی نیت پر ذبح ہوچکا، تو اب توبہ سے وہ حلال نہ ہوگا، اسی طرح ایسی قبر کی اینٹیں لے جانا غیر مالک کے لیے حلال نہیں، البتہ مالک کو اختیار ہے کہ قبر سے اُکھاڑ کر جو چاہے کرے۔قبر کی کوئی چیز نیک کام میں بھی استعمال کرنا جائز نہیں ہے : یہ بے احتیاطی بعض اتقیاء سے بھی ہوتی ہے کہ پختہ قبر کو منہدم کردینے کو ثواب سمجھتے ہیں، اور یہاں تک تو ٹھیک سمجھے، مگر آگے یہ بھی گمان کرلیتے ہیں کہ بعد انہدام ان اینٹوں کو کسی اچھی جگہ لگادیا جاوے، سو یہ غلط ہے۔اسی طرح قبروں پر جو مورچھل یا جاروب وغیرہ رکھی رہتی ہیں یا پھول چڑھے