اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
طرح) حیات سے دلچسپی تھی، الحمدللہ کہ اس واقعے سے یہ دولت بھی نصیب ہوئی، اور گو ابتدا اس کی دل کی تنگی کے سبب ہوئی، مگر الحمدللہ کہ پھر باوجود رفعِ سبب (باوجود وجہ ختم ہوجانے کے) بھی وہ مسبّب باقی ہے، اللہ تعالیٰ اس کو باقی رکھے۔ نکاحِ ثانی سے حضرت حکیم الاُمت ؒ کو آخرت کی رغبت بڑھ جانا: ایک مصلحت یہ ظاہر ہوئی کہ مجھ کو ثوابِ آخرت سے طبعاً رغبت کم تھی، امتثالِ اورادِ اِلٰہیہ کو جنت سے بھی افضل سمجھتا تھا، مگر اس کے ثمرے میں ثواب کا تصوّر کم ہوتا تھا، صرف رضائے حق و طلبِ نجات مرکزِ خیال تھا، اور اب معلوم ہوا کہ یہ ایک قسم کی کمی تو صورتِ استغنا تھی، الحمدللہ کہ اس کوتاہی کا بھی تدارک ہوگیا، اور تنگی کے پیش آنے کے وقت صرف احکام کے ضروری ہونے کے خیال نے طبیعت میں قوت نہ بخشی، استحضارِ ثواب نے پورا کام کردیا، والحمد للّٰہ علی ہذہ النعمۃ۔نکاحِ ثانی سے حضرت حکیم الاُمت ؒ کا صبر اور رضا بالقضا و تفویض الی اللہ کی حقیقت کا مشاہدہ کرنا : ایک مصلحت یہ ظاہر ہوئی کہ مجھ کو اس وقت تک صبر اور رضا بالقضا وتفویض الی اللہ (صبر اور اللہ کی رضا پر راضی رہنے اور اپنے کو حق شانہ کے سپرد کرنے ) کی حقیقت کامشاہدہ نہ ہوا تھا، الحمدللہ کہ ان محبوبوں کا جمال اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا۔نکاحِ ثانی سے حلم و تحمل کی دولت نصیب ہونا : ایک مصلحت یہ ظاہر ہوئی کہ حلم و تحمل کا مجھ کو ذوق نہ تھا، خدا تعالیٰ کا احسان ہے کہ یہ کام بھی مجھ سے بہ وجہ ِاحسن (اچھے طریقے سے) لیا گیا، جس سے آیندہ بھی کام لے سکنے کی اُمید تو۔ّکلا۔ً علی اللہ رکھتا ہوں۔نکاحِ ثانی سے رسمِ جاہلیت کا اِبطال ہونا : ایک مصلحت یہ بھی ہوئی کہ رسمِ جاہلیت کا اِبطال ہوگیا۔نکاحِ ثانی سے تعدد ازواج کی حکمتوں کا انکشاف : اسی ضمن میں خود تعد۔ّدِ ازواج کی بعض حکمتیں بھی ظاہر ہوئیں،