اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۴۔ دستِ غیب کے ایسے عمل کرنا کہ روپے رکھے ہوئے مل جایاکریں۔ ۵۔ ۔ّجنات کو تابع کرکے ان سے کام لینا، گوجائز ہی کام ہو، اور ناجائز کا تو کیا پوچھنا؟ پس اگر ایسے ناجائز اغراض ہوں تو ناجائز کام کے قصد واہتمام کا معمولی گناہ تو ہے ہی جو سب جانتے ہیں، یہاں وہ گناہ اس لیے اور بھی شدید ہوجائے گا کہ اس شخص نے کلامِ پاک کو ناپاک غرض کا آلہ بنایا۔ پس اس کی ایسی مثال ہوگئی جیسے نعوذباللہ کوئی قرآن کو بازاری عورت کی خرچی میں دے کر منہ کالاکیا کرے، کوئی مسلمان جس میں ذرا بھی دین کی عظمت ہو اس کو جائز سمجھ سکتاہے؟ اور اگر ان اغراض کے ناجائز ہونے میں خفا ہو تو مفصلاً اہلِ فتویٰ سے تسلی کرلیجیے، مختصراً اتنا یہاں بھی لکھے دیتا ہوں کہ اوّل تو چور کانام نکلنا اس عمل سے کچھ تعلق نہیں رکھتا، یہ عامل کے یا کسی صاحبِ مجلس کے خیال کا ۔ّتصرف ہے، اس کا سمجھنا مسمریزم جاننے پرموقوف ہے، اور حاضرات وغیرہ جو عامل لوگ کرتے ہیں وہ اگر سب نہیں تو اکثر اسی قبیل سے ہیں، تو اس صورت میں قرآن پڑھنا یہ ۔ِنرا دھوکا دینا ہے۔ پھر یہ کہ جونام نکلتا ہے اس کے صحیح ہونے کی کوئی دلیل نہیں، اکثر ایسا ہوتاہے، جب چاہے آزما لیا جائے کہ ایک عامل کے عمل سے ایک شخص کانام نکل آیا، دوسرے کے عمل سے دوسرے شخص کا ، مگر جو شخص پہلے کو چور سمجھتا ہو وہ اس دوسرے عامل کے پاس سے اس وقت بالکل علیحدہ ہوجانا چاہیے۔ جب یہ ایسی بودی بنیاد ہے تو کسی شخص کومحض اس بنیاد پر چور سمجھ لینا یقینا یا ظناً کہاں جائز ہوگا؟ پھر اگر اس پر ۔ّتشدد کیا یا زبان سے اوروں کے رُو برو اس کا نام لیا تو یہ گناہ اور بڑھنے شروع ہوئے۔دستِ غیب سے آمدنی اور تسخیر جنات ناجائز ہے : اور۔ُحب و بغض مذکورین اور املاک کا ناجائز ہونا تو محتاج بیان نہیں، شاید دستِ غیب بالمعنی المذکور یا تسخیرِ ۔ّجنات بغرضِ مباح میں شبہ ہو تو سمجھ لیجیے کہ اس دستِ غیب میں یہ ہوتاہے کہ ۔ّجنات اس کام پرمسلط ہوجاتے ہیں کہ بعضے عمل میں تو وہی روپیہ جس کو یہ خرچ کرچکا ہے، وہ جہاں بھی ہو وہاں سے اُٹھا لاتے ہیں، اور بعض عمل میں دوسرا روپیہ جس جگہ سے ان کے ہاتھ آئے، نکال لاتے ہیں۔ سو اس کی تو ایسی مثال ہے جیسے کوئی شخص خاص اس کام کے لیے آدمیوں کو نوکر رکھے کہ چوری کرکے مجھے دیا کرو، اس نے یہی کام ۔ّجنات سے لیا، اور چوری کے ناجائز ہونے کا کس کو انکار ہوسکتاہے؟ اور اگر شبہ ہو کہ ممکن ہے کہ وہ جن اپنے