اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
درست نہ ہوگا، ثقہ وصالح عورتیں بھی اس مسئلے سے غافل ہیں۔ وَاللّٰہُ أَعْلَمُ وَالْحَمْد لِلّٰہِ الْعَلِّيِ الْمَاجِدِ عَلٰی تَحْقِیْقِ ہٰذِہِ اللَّطَائِفِ الَّتِيْ لَعَلَّکَ لَا تَجِدْہَا فِيْ مَوْضِعٍ وَاحِدٍ۔ اور اللہ ہی سب سے زیادہ جاننے والا ہے ان علمی نکات کی تحقیق پر جن کا ایک ہی جگہ اس طرح ملنا مشکل ہے، اللہ بزرگ وبرتر کے لیے ہی سب تعریفیں ہیں۔ کتبہ اشرف علی (نَوَّرَاللّٰہُ مَرْقَدَہُ)اصلاحِ انقلاب متعلق مہر اس باب میں بھی متعدد (مختلف) کوتاہیاں ہوتی ہیں، بعضہا أشد من بعض (جن میں سے بعض بعض سے زیادہ سخت ہیں)۔مہر بہ نصِ شارع حقِ واجب اور لازم ہے : ایک کوتاہی جو بعض وجوہ سے سب سے زیادہ سخت ہے، یہ ہوتی ہے کہ اکثر لوگ مہر ادا کرنے کا ارادہ ہی دل میں نہیں رکھتے، پھر خواہ جانبِ ثانی(یعنی بیوی) بھی وصول کا ارادہ نہ کرے اور خواہ کسی سببِ عارض (پیش آنے والے واقعہ یعنی) طلاق یا موت سے وہ (بیوی) یا اس کے بعد اس کے ورثا وصول کرنے کی کوشش کریں، لیکن ہرحال میں زوج (شوہر) کی نیت ادا کی نہ ہو۔ سو لوگوں کی نظر میں یہ نہایت سرسری اَمر (معمولی معاملہ) ہے، حتیٰ کہ اس کا سرسری ہونا ان کی تصریحات سے بھی معلوم ہوجاتاہے، چناںچہ قلت و کثرتِ مہر( مہر کے کم