اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مضمونِ بالا عدل بین الزوجتین کا ضمیمہ ملقب بہ خَیْرُ الْاِنْتِہَائِ فِيْ مُعَاشَرِۃِ النِّسَائِ مضمونِ مذکورہ ۔َجورِ زوج کا انسداد (شوہر کے ظلم کو روکنا) تھا، جو تعد۔ّدِ زوجہ (کئی بیویوں) کے وقت میں ہوتاہے، کبھی یہ ۔َجور ان زوجاتِ متعد۔ّدہ (یہ ظلم متعد۔ّد بیویوں) کی طرف سے بھی ہوتاہے، جس کا سبب باہمی تنافس وتحاسد (آپس میں ایک دوسری پر برتری کا اظہار اور حسد) اور کبھی غیظ علی الزوج( خاوند پر غصہ) ہوتا ہے، اور اس باہمی تنافس وتحاسد کے اثر کا بھی اکثر حصہ اسی زوج پر واقع ہوتاہے، تو ہر حال میں تختۂ مشق یہی ٹھہرا۔ اس ضمیمے میں اس ۔َجور کا انسداد ہے۔ اور ہرچند کہ قرآنِ مجید میں جو اصلاحِ معاشرت بین الزوجین (شوہر بیوی کے باہمی تعلقات کی اصلاح) کے متعلق مختلف تعلیمات وارد ہیں جن میں بعض میں خطاب عام ہے، بعض میں خطاب خاص بہ قصدِ تعمیمِ حکم (باوجودیکہ حکم عام ہونے کا قصد ہے) ان کا مجموعہ سب حالتوں کو شامل ہے، یعنی خواہ زوجہ میں تعد۔ّد نہ ہو یا کہ تعد۔ّد ہو، پھر ۔َجور زوج کی جانب سے ہو یا زوجہ کی جانب سے ہو، مگر ظاہر ہے کہ تعد۔ّد کی حالت میں اُن کی اس لیے زیادہ حاجت ہوگی کہ اس حالت میں ایسے ۔َجور کا وقوع زیادہ ہوتاہے، کبھی زوج کی طرف سے، جس کا انسداد آیت وجوبِ عدل بین النساء (بیویوںکے درمیان عدل کے واجب کرنے والی آیت) سے فرمایا گیا ہے اور مضمونِ بالا اسی کی تفصیل تھی۔ اور کبھی زوجہ کی طرف سے، جس کا بیان اب کیا جاتاہے۔ اور گو اس باب میں جن نصوص کا حوالہ ہے وہ صورتِ تعد۔ّد کے ساتھ خاص نہیں، مگر چوںکہ صورتِ تعد۔ّد میں ان کی سب سے زیادہ حاجت ہے جیساکہ ابھی اُوپر ذکر کیا گیا ہے، اس لیے تعد۔ّد ہی کے ذیل میں وہ مذکورہوتی ہیں۔ وہ تعلیمات یہ ہیں: ۱۔ {فَاِنْ خِفْتُمْ اَلاَّ تَعْدِلُوْا فَوَاحِدَۃً}1 پس اگر تم کو احتمال اس کا ہوکہ عدل نہ رکھوگے تو پھر ایک ہی بی بی پر بس کرو۔