اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
متجد دین میں انکار کا انقلاب : مگرخاص خاص جدید تعلیم یافتوں نے ’’انکار کا انقلاب‘‘ بھی اختیار کیا، بلکہ انکار سے متجاوز ہوکر جمہور کے عقائد کے ساتھ استہزا اور تمسخر سے پیش آنے لگے، جس پر حافظانِ حدودِ دین نے کفر کا فتویٰ لگایا، اور اس فتویٰ کی بدولت دوسری طرف سے ان کو ’’متعصب‘‘ کا لقب عطا ہوا۔ گو جو شخص کفر کی حقیقت سمجھے گا، وہ ان ۔ُعلما کو اس فتویٰ میں نہ صرف معذور بلکہ خود بھی اس میں ان کے ساتھ بالاضطرار اتفاق کرے گا۔ یہ تو پہلے جزو کے انقلاب کی کیفیت تھی۔ رہا دوسرا جزو ’’دیانات‘‘ اس میں عام مسلمانوں نے درجۂ بدعت کابھی تغیر و ۔ّتبدل نہیں کیا، مگر ’’ترک واہمال کا انقلاب‘‘ البتہ اختیار کیا، کہ کسی نے نماز و روزہ کو اس طرح خیر باد کہا، گویا اس کے ذ۔ّمہ فرض ہی نہیں، کسی نے نکاح وطلاق کے ساتھ یہی معاملہ کیا کہ عقیدے میں تو یہی سمجھا کہ مسائلِ نکاح وطلاق دین میں داخل ہیں، ہماری رائے واختیار پر نہیںہیں، اسی طرح جس طرح ۔ُعلمائے دین بتلاتے ہیں۔ اسی لیے احکامِ دین کے مقابلے میں اور احکام مخترع نہیں کیے گئے، مگر عمل اس کے ساتھ یہ رکھا کہ جہاں نفس کا غلبہ ہوا وہاں تمتع کے لیے نکاح کا بھی انتظام نہیں کیا، جہاں کوئی دنیوی ننگ و ناموس کے باقی رکھنے میں مصلحتِ دنیوی دیکھی وہاں باوجود طلاق کے بدستور بیوی کو گھر میں رکھا، اور اس سے متمتع ہوتے اور بچے جنواتے رہے، اور خاص خاص جدید تعلیم یافتوں کو تو یہاں بھی انکار میں تردّد نہیں ہوا۔ بہرحال عام مسلمانوں میں جزوِ اوّل میں انقلابِ تغیرہوا تھا، اور یہاں جزوِ ثانی میں انقلابِ ترک واہمال ہوا ہے۔معاملات، معاشرات اور اخلاق اجزائے دین ہیں : اب رہ گئے بقیہ اجزائے ثلاثہ: معاملات، معاشرات، اخلاق۔ ان تینوں میں مذکورہ ’’انقلابوں‘‘ سے بڑھ کر انقلاب ہوا ہے، یعنی عام مسلمانوں نے بھی اپنی بے خبری سے ان کو جزوِ دین نہیں سمجھا، بلکہ دنیوی کارروائی سمجھ کر اس کے دستور العمل کو اپنی رائے واختیار پر ۔ُمفو۔ّ ض سمجھا، اور چوںکہ اغراض فاسدہ تھیں، اور رائے میں زیغ تھا، اس لیے اس کا ثمرہ یہ ہوا کہ ہر ہر حکمِ شرعی کے مقابلے میں ایک ایک کارروائی اور ایک ایک رسم اور ایک ایک عادت اِختراع کی، اور اس مجموعے کو اپنا دستور العمل قرار دیا، اور اس قرارداد میں ذرا بھی اپنے کو قصور وار یا خطاکار نہیں سمجھا، بلکہ بعض اُمور کو اُلٹا ہنر اور فخر سمجھا۔ اس طرح سے کہ مجموعی حالت کے دیکھنے والے