اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دلیل دریافت نہ کریں، اور کسی دوسرے عالم سے بلا ضرورت نہ پوچھیں، اور اگر باوجود اِن سب رعایتوں کے اس کے جواب میں شبہ رہے، اور شفا نہ ہو تو ایسے ہی صفت کے دوسرے عالم سے پوچھ لیں، اور اگر جواب پہلے کے خلاف ہو تو پہلے کا جواب اس کے سامنے اور اس کا جواب پہلے کے سامنے نقل نہ کریں، اور جس قول پر قلب مطمئن ہو اس پر عمل کرلیں، اور یہی عمل اس حالت میں کریں جب کہ بلا مراجعت دوسرے عالم کے خود بہ خود جوابِ اوّل کے خلاف کوئی جواب اس باب میں گوش زد ہوجائے۔استفتا کے آداب : اور اگر استفتا تحریراً ہو تو ان رعایات کے علاوہ اور بھی بعض رعایتوں کا لحاظ رکھیں، یعنی: ۱۔ سوال کی عبارت اور خط بہت صاف ہو۔ ۲۔ حتی الامکان فضول، غیر متعلق باتیں اس میں نہ لکھیں۔ ۳۔ اپنا پتا اور نام صاف لکھیں، اگرکئی بار ایک ہی جگہ استفتا جاویں تب بھی ہر خط میں اپنا پتا اور نام صاف لکھیں، اور جواب کے لیے ٹکٹ ضرور رکھ دیا کریں، بلکہ اگر سوال دستی بھی بھیجیں تب بھی جواب کے لیے ٹکٹ رکھ دیں، اور پتا اپنا پورا لکھ دیں، شاید اس وقت جواب مسئلے کا نہ دے سکیں تو بعد میں ڈاک میں بھیج دیں گے، ورنہ ٹکٹ واپس آجائے گا۔ ۴۔ اگرکئی سوال ہوں تو کارڈپر نہ بھیجا کریں، اور کبھی ایسا اتفاق ہوجائے تو ان سوالوں پر نمبر ڈال کر ان کی ایک نقل اپنے پاس بھی رکھ لیں اور مکتوب الیہ کو اطلاع دے دیں کہ ہمارے پاس سوالات کی نقل نمبر وار ہے، آپ اعادئہ سوال کی تکلیف نہ کریں، نمبروں کی ترتیب سے صرف جواب لکھ دیں۔اَمرِ سوم یعنی وعظ سننا جس قسم کی غلطیاں اَمرِ اوّل میں کی جاتی ہیں، اسی قسم کی غلطیاں لوگ یہاں کرتے ہیں، کیوںکہ تحریر وتقریر دلالت واحکام و آثار میں متقارب ہیں، یعنی لوگ ہر قسم کے واعظوں کا وعظ سن لیتے ہیں، اس کے وہی مفاسد ہیں جو اَمرِ اوّل میں تھے، اور ان کا وہی انسداد ہے جو مفاسد متعلقہ اَمرِ اوّل کا تھا۔