اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
خفیہ نکاح خلافِ سنت ہے : ان میں سے ایک کوتاہی گو درجۂ ترکِ واجب میں نہیں، یہ ہے کہ بعض لوگ بہ مصلحتِ نفسانیہ خفیہ نکاح کرلیتے ہیں، جس میں ایک خرابی تو یہ ہے کہ یہ سنت کے یقینا خلاف ہے، حدیث میں مصرح ہے: أعْلِنُوْا ھٰذَا النِّکَاحِ۔ اس نکاح کا اعلان کرو۔ اور جن ائمہ کے نزدیک اعلان شرطِ نکاح ہے، ان کے نزدیک ایسا نکاح منعقد ہی نہ ہوگا، تو ان کے نزدیک واجب کا بھی ترک ہے، جو ترکِ سنت سے بھی اَشد ہے، اور گو ہمارے نزدیک اس نکاح کا انعقاد ہوجاتا ہے جب کہ اس میں ضروری شہود (گواہ) ہوں، یعنی دو مرد یا ایک مرد اور دو عورت، مگر تاہم ۔ُعلما کے اختلاف میں بلا وجہ پڑنا خود نا پسندیدہ ہے، خصوص معاملۂ بُضعَ (شرم گاہ) میں، کہ اس میں (شرم گاہ میں) اصل حرمت ہے، تو یہ دوسری خرابی ہوگئی۔ اور تیسری خرابی یہ ہے کہ ایک مفسدئہ عظیمہ (بہت بڑی خرابی) کی طرف مفضی (پہنچانے والا) ہے، یعنی یہ طریقہ اگر معمول بہٖ ہوجائے تو بہت سے مردوعورت زنا میں مبتلا ہونے کے بعد جب حمل سے یا کسی کو اطلاع ہوجانے سے رُسوائی ہوتے دیکھیں گے بہت آسانی سے خفیہ نکاح کے دعوے کی آڑ لے لیا کریں گے، اور اس کے قبائح وفضائح (۔ُبرائیاں اور خرابیاں) ظاہر ہیں کہ کس قدر کبیر اور کثیر (بڑی اور زیادہ) ہیں۔ چوتھی خرابی یہ ہے کہ بعض عوام کو خود بھی معلوم نہیں کہ اَدنیٰ درجہ شہادت کا صحتِ نکاح میں کیا ہے؟ جب وہ کسی خفیہ نکاح کو سنیں گے، اور خفیہ ہونے کے سبب اُن کو گواہوں کا عدد معلوم نہ ہوگا، عجب نہیں کہ اس کے معنی نکاح بلا شہود دے کر شہادت کے شرط نہ ہونے کا اعتقاد کرلیں، اور کسی موقع پر اس پر عامل بھی ہوجائیں، تو اس میں اعتقادی وعملی دونوں خرابیاں جمع ہوگئیں، تو اس میں چوتھی کے ساتھ پانچویں خرابی بھی آگئی، خصوص اس زمانے میں جہلِ بسیط سے بڑھ کر جہلِ مرکب شائع ہے۔نکاح، معاملاتِ بیع و شرا میں سے نہیں : چناں چہ خاص اس مسئلۂ اشتراطِ شہود (گواہوں کے شرط ہونے) میں بھی افسوس ہے کہ بعض متجرئین (جری قسم کے لوگ) کلام کرنے لگے، ایک شخص کا تو یہ مقولہ سنا گیا ہے کہ ’’شہود نکاح میں