اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کوئی تاریخ متعین کرکے صدقہ دینا بدعت ہے :ایک کوتاہی یہ ہے کہ بعض صدقات کو بہ طریقِ بدعت خرچ کرتے ہیں، جیسے خاص تاریخوں کی پابندی سے یا میّت کے رُسوم میں، اس کی تفصیل ’’اصلاح الرسوم‘‘ میں ملاحظہ فرمائی جاوے۔میّت کی کوئی چیز وارثوں کی اجازت کے بغیر صدقہ کرنا درست نہیں : ایک کوتاہی یہ ہے کہ اکثر شرائطِ شرعیہ کا لحاظ نہیں کرتے، خواہ وہ شرائطِ ظاہرہ ہوں، مثلاً: میّت کے کپڑے حسبِ رواج سب نکال کر مدارس ومساجد ومساکین کو دے دیے جاتے ہیں، حالاںکہ ترکۂ مشترکہ میں بالغین کا اِذن شرط ہے، اور اِذن بھی وہ جو بہ ۔ِطیبِ خاطر ہو، شرم اور لحاظ اور پابندی ٔرسم کی مجبوری سے نہ ہو، اور نابالغوں کا اِذن بھی معتبر نہیں، یہ بلا بھی بہت عام ہے۔ اور خواہ شرائطِ باطنہ ہوں مثلاً: قبول ہونے کی یہ شرط ہے کہ رِیا و افتخار سے نہ ہو، مالِ حرام سے نہ ہو، اس میں بہت بے پروائی ہے، اکثر نمایش کے لیے خرچ ہوتا ہے، اکثر سود اور رشوت سے نیک کاموں میں لگاتے ہیں اور یہ بھی شبہ نہ کرے کہ ’’حلال اس زمانے میں کہاں ہے؟ تو کیا نیک کاموں میں خرچ کرنا بالکل ہی چھوڑدیں؟‘‘ جواب یہ ہے کہ یہی غلط ہے کہ اس زمانے میں حلال نہیں، ابوابِ فقہیّہ دیکھنے سے معلوم ہوگا کہ معاملات میں بہت تو۔ّسع ہے، پھر اگر حلال غالب بھی ہو تب بھی ۔َصرف کرنا اُمورِ خیر میں جائز ہے، گو اس میں جتنا جز حرام ہے اس کی تحصیل کا گناہ مستقل ہوگا۔ {فَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ خَیْرًا یَّرَہٗO وَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ شَرًّا یَّرَہٗO}1 جو شخص ذرّہ برابر نیکی کرے گا وہ اس کو دیکھ لے گا، اور جو شخص ذرّہ برابر بدی کرے گا وہ اس کو دیکھ لے گا۔خلاصہ مضمونِ سابق (تسہیل مضمونِ مذکور بہ رعایت تفہیمِ جمہور)مسئلہ : علاوہ صدقاتِ واجبہ کے کبھی کبھی کسی قدر نفل صدقہ بھی نکالا کرو اور حاجت مندوں کو دیا کرو اور نیک کاموں میں