اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
خبردار! تمہارا خون، مال اور تمہاری ۔ّعزتیں (ناحق طریقے سے) تم پر اسی طرح حرام ہیں یَوْمِکُمْ ہٰذَا فِيْ بَلَدِکُمْ ہٰذَا فِيْ شَہْرِکُمْ ہٰذَا۔ جس طرح تمہارے آج کے دن کی، تمہاری اس خطے اور اس شہر کی حرمت ہے۔حقوق العباد کی تین قسمیں : جس سے صاف ثابت ہوتاہے کہ حقوق العباد کی تین قسمیں ہیں: ۱۔ کسی کی جان یا بدن کو ضرر پہنچانا۔ ۲۔ کسی کے مال کو ضرر پہنچانا۔ ۳۔ کسی کی آبرو کو ضرر پہنچانا۔یعنی بدون کسی استحقاق کے۔ اس وقت اکثروں نے حق العبد کو صرف قسمِ دوم ہی میں منحصر سمجھ رکھا ہے، اور اگر کسی کی نظر بڑھتی ہے تو قسم ِاوّل کو بھی اس میں داخل کرلیتے ہیں، باقی قسمِ ثالث تک تو اکثر خواص کا ذہن بھی نہیںجاتا۔تعزیر سے متعلق اساتذہ کی ایک عظیم کوتاہی : ایک کوتاہی تعزیر کے متعلق یہ ہے کہ جفا کاروں کے نزدیک اس کی کوئی حدہی نہیں، جب تک اپنے غصے کو سکون نہ ہوجائے سزا دیتے ہی چلے جاتے ہیں، اور اس میں اہلِ حکومت عمو۔ماً مبتلا ہیں، إِلَّا ماشاء اللّٰہ، خواہ دُنیاوی حکومت ہو، جیسے اہلِ عدالت واہلِ پولیس، یا شوہر یا باپ۔ یا خواہ دینی حکومت ہو، جیسے اُستاد کہ یہ ہزار گنا ان سب سے اس باب میں بڑھے ہوئے ہیں، عدالت اور پولیس کو تو یہ بھی فکر ہے کہ کبھی مظلوم ۔ُحکامِ بالا سے استغاثہ (فریاد) نہ کر بیٹھے، شوہر کو محبت ہوتی ہے، باپ کو شفقت بھی ہوتی ہے، یہ اسباب ظلم کے مقلّل (کم کرنے والے) ہوجاتے ہیں اور ان حضرات کو نہ کوئی اندیشہ ہے اور نہ محبت و شفقت، اگرکچھ اندیشہ ہوسکتا تھا تو والدین سے ہوتا، مگر والدین خواہ حسنِ اعتقاد سے، خواہ اپنی مطلب بر آری کی خوشامد میں کان تک نہیں ہلاتے، اور بعضے اپنے اعتقاد میں شاگرد کے گوشت پوست کا اُستاد کو مالک سمجھتے ہیں، تو اُن سے کب احتمال ہے کہ ان حضرات کو ظلم سے روکیں گے، اس لیے یہ سب سے بڑھ کر آزاد ہیں، بہرحال باوجود کچھ کچھ تفاوت کے اتنا اَمر سب میں مشترک ہے کہ ان کے بیانِ تعزیر (سزا