اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۲۷۔ آتش بازی یا باجا یا فضول چیزیںمول لینے کے لیے پیسے مت دو۔ ۲۸۔ کھیل تماشے دکھانے کی عادت مت ڈالو۔ ۲۹۔ اولاد کو ضرور کوئی ایسا ہنر سکھلادو، جس سے ضرورت اورمصیبت کے وقت چارپیسے حاصل کرکے اپنا اور اپنے بچوں کا گزارا کرسکے۔ ۳۰۔ لڑکیوں کو اتنا لکھنا سکھلادو کہ ضروری خط اور گھر کا حساب کتاب لکھ سکیں۔ ۳۱۔ بچوں کو عادت ڈالو کہ اپنا کام اپنے ہاتھ سے کیا کریں، اپاہج اور۔ُسست نہ ہوجائیں، ان کو کہو کہ ’’رات کو بچھونا اپنے ہاتھ سے بچھائیں، صبح کو سویرے اُٹھ کر تہہ کرکے احتیاط سے رکھ دیں، کپڑوں کی گٹھڑی اپنے انتظام میںرکھیں، اُدھڑا، پھٹا خود سی لیا کریں، کپڑے خواہ میلے ہوں خواہ اُجلے ہوں، ایسی جگہ رکھیں جہاںکیڑے کا، چوہے کا اندیشہ نہ ہو، دھو بن کو خود گن کر دیں، اور لکھ لیں، اور گن کر پڑتال کرکے لیں‘‘۔ ۳۲۔ لڑکیوں کو تاکید کرو کہ ’’جو زیور تمہارے بدن پر ہے رات کو سونے سے پہلے اور صبح کو جب اُٹھو، دیکھ بھال کرلیا کرو‘‘۔ ۳۳۔ لڑکیوں سے کہو کہ ’’جو کام کھانے پکانے، سینے پرونے، کپڑے رنگنے، چیز ۔ُبننے کا گھر میں ہوا کرے اس میں غور کرکے دیکھا کرو، کہ کیوں کر ہورہا ہے؟‘‘ ۳۴۔ جب بچے سے کوئی بات خوبی کی ظاہر ہو، اس پر خوب شاباش دو، پیار کرو، بلکہ اس کو کچھ انعام دو، تاکہ اس کا دل بڑھے۔ اور جب اس کی کوئی ۔ُبری بات دیکھو، اوّل تنہائی میں اس کو سمجھاؤ کہ ’’دیکھو! ۔ُبری بات ہے، دیکھنے والے دل میں کیاکہتے ہوں گے، اور جس جس کو خبر ہوگی وہ دل میںکیا کہے گا؟خبردار! پھر مت کرنا، نیک بخت لڑکے ایسا نہیں کرتے۔‘‘ اورپھر وہی کام کرے تو مناسب سزا دو۔ ۳۵۔ ماںکو چاہیے کہ بچے کو باپ سے ڈراتی رہے۔ ۳۶۔ بچے کو کوئی کام چھپا کر مت کرنے دو، کھیل ہویا کھانا یا اور کوئی شغل ہو، جو کام چھپا کر کرے گا سمجھ جاؤ کہ ’’وہ اس کو ۔ُبرا سمجھتا ہے، سو اگر وہ ۔ُبرا ہے تو اس سے چھڑاؤ، اور اگر اچھا ہے جیسے کھانا پینا تو اسے کہو کہ سب کے سامنے کھائے پئے۔ ۳۷۔ کوئی کام محنت کا اس کے ذ۔ّمے ۔ّمقرر کردو جس سے صحت اور ۔ّہمت رہے، ۔ُسستی نہ آنے پائے، مثلاً: لڑکوں کے لیے ڈنڈ مگدر کرنا، ایک آدھ میل چلنا، اور لڑکیوں کے لیے ۔ّچکی یا چرخہ چلانا ضروری ہے، اس میںیہ بھی فائدہ