اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو دوزخ کی آگ سے بچاؤ۔ اور سنت میں حدیث صحیح ہے: کُلُّکُمْ رَاعٍ وَکُلُّکُمْ مَسْؤُوْلٌ عَنْ رَعِیَّتِہِ۔ تم میں سے ہر ایک حاکم ہے، اور قیامت کے روز تم میں سے ہر ایک سے اس کے محکوموں کے بارے میں سوال ہوگا۔ اس کے وجوب کو صاف بتلارہے ہیں، نیز اس میں ۔ّمتعدد مرفوع حدیثیں ہیں: أَخِفْہُمْ فِي اللّٰہِ وَلَا تَرْفَعْ عَنْہُمْ عَصَاکَ، وَرَجُلٌ کَانَتْ عِنْدَہُ أَمَۃٌ یَطْؤُہَا فَأَدَّبَہَا فَأَحْسَنَ تَأْدِیْبَہَا، وَعلَّمَہَا فَأَحْسَنَ تَعْلِیْمَہَا۔2 یعنی اُن کو اللہ سے ڈراؤ، اور ان سے بے توجہی نہ کرو، یعنی ایک شخص کے پاس باندی ہے، وہ اس سے وطی بھی کرتا رہے، اور اُسے اچھی طرح ادب سکھائے، اور اچھی طرح تعلیم دے۔ وَمَنْ عَالَ ثَلَاثَ بَنَاتٍ أَوْ مِثْلَہُنَّ مِنَ الْأَخَوَاتِ فَأَدَّبَہُنَّ۔3 جس نے تین بیٹیوں یا اسی طرح تین بہنوں کی پرورش کی اور انھیں ادب سکھایا۔ لَأَنْ یُؤَدِّب> الرَّجُلُ وَلَدَہُ خَیْرٌ مِنْ أَنْ یَّتَصَدَّقَ بِصَاعٍ۔1 یعنی آدمی اپنے لڑکے کو ادب سکھائے، اس سے بہتر ہے کہ ایک صاع صدقہ کرے۔ مَا نَحَلَ وَالِدٌ وَلَدَہُ مِنْ نَّحْلٍ أَفْضَلَ مِنْ أَدَبٍ حَسَنٍ۔2 کسی والد نے اپنی اولاد کو اچھے ادب سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں دی۔ مُرُوْا صِبْیَانَـکُمْ بِالصَّلَاۃِ وَہُمْ أَبْنَائُ سَبْعٍ، فَإِذَا بَلَغُوْا عَشَرًا فَاضْرِبُوْْْْْْْْْْْْْْْْْْْْْہُمْ۔