اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
یاد داشت وعدہ ہر دو اہلِ خانہ حاجی عبدالغنی ہم دونوں اہلِ خانہ حاجی عبدالغنی اُمورِ ذیل کا وعدہ کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ مدد فرمائے۔ نمبر۱۔ ہم دونوں نے اپنے تمام حقوق واجب اور غیر واجب ہمیشہ کے لیے حاجی صاحب کو معاف کیے، ہم کسی حق کا مطالبہ نہیں کریں گے، وہ خود اپنی خوشی سے جتنا حق ادا کردیں گے، ہم احسان سمجھیں گے، البتہ ادب کے ساتھ ہم کو درخواست کرنے کی اجازت ہے، لیکن اس کو پورا نہ کرنے کا ان کو اختیار ہے، اگر وہ پورا نہ کریں گے، نہ ہم اصرار کریں گے، نہ ہم کو ناگواری ہوگی۔ نمبر۲: اس بنا پر ان کو اختیار ہوگا رات کو جس کے پاس چاہیں رہیں، اور خواہ کسی کے پاس بھی نہ رہیں، مردانہ میں رہیں، خواہ ایک کے پاس دوسری کی باری میں رہیں۔ نمبر۳: کھانا کھانے میں ان کو اختیار ہوگا، جس وقت، جس جگہ جی چاہے کھائیں، خواہ کسی کے پاس بھی نہ کھائیں، بازار وغیرہ میں انتظام کرلیں، ہم کو کوئی شکایت نہ ہوگی، خواہ ایک ہفتے میں دوسری کے گھر جائیں، پھر خواہ گھر آکر کھائیں، خواہ مردانہ میں منگائیں، خواہ ایک کے گھر سے کھانا منگاکر دوسری کے گھر میں کھائیں، ہم کسی اَمر کے متعلق کوئی حرف زبان پر نہ لائیں گے۔ نمبر۴: علیٰ ہذا دن میں یا شام میں گھر میں آنے کے متعلق ان کو اختیار ہے، خواہ وہ ایک جگہ آئیں، خواہ دونوں جگہ، پھر خواہ ایک جگہ زیادہ دیر تک ٹھہریں اور ایک جگہ کم ٹھہریں، خواہ ایک جگہ بالکل نہ آئیں، خواہ دونوں جگہ نہ آئیں۔ نمبر ۵: علیٰ ہذا خرچ پیسے میں یا دوسری اشیا از قسم سوغات (تحفے) وغیرہ دینے میں خواہ دونوں جگہ برابر دیں یا کم وبیش، پھر خواہ مردانہ سے بھیجیں، خواہ کسی اہلِ خانہ کے ہاتھ سے بھجوائیں، ہر طرح ان کو اختیار ہے، ہم ہر طرح خوش رہیں گے۔ نمبر ۶: ہم کسی چغل خور کی بات کو نہ سنیں گے، بلکہ جب وہ کچھ بات کرے گا ہم منع کردیں گے۔ اور جس قدر کان میں پڑجائے گا اس کو سچ نہ سمجھیں گے، اور نہ کسی کے سامنے اس کا ذکر کریں گے، نہ حاجی صاحب سے، نہ اور کسی سے۔ نمبر۷: ہم ہر اَمر میں جو کہ شریعت کے خلاف نہ ہو حاجی صاحب کی اطاعت کریں گے، وہ جو پوچھیں گے ہم فوراً بتلادیں گے، اُن کی کسی بات کو ردّ نہ کریں گے، نہ اس کو جھٹلائیں گے۔ نوٹ ۱: اگر ہم کبھی جان بوجھ کر یا بھول کر اس کے خلاف کریں گے، اسی یادداشت سے ہم کو لاجواب کردیا جائے۔ نوٹ ۲: شرعاً اس صلح سے رُجوع کرنے کا جس طرح ہم دونوں زوجہ کو اختیار ہے، اسی طرح حاجی صاحب کو اختیار ہے کہ