اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
لا ینتہي أرب إلا إلی أرب و قولِ شاعر: ہر شبے گویم کہ فردا ترک ایں سودا کنم باز چوں فردا شود امروز را فردا کنم اس کا علاج یہی ہے کہ بیچ ہی میں سارے کام چھوڑ کر، اورظاہراً سرسری طور پر ان کا انتظام کرکے، اور باطناً خدا کے حوالے کرکے چل کھڑا ہو، اور اس علاج کی ۔ّہمت باندھنے کے لیے ان وعیدوںکو یاد کرے جو باوجود فرضیت کے اس کے ترک پر آئی ہیں، قرآنِ مجید میں ایسے ترکِ حج کو کفر سے تعبیر فرمایا ہے، اور حدیث شریف میں یہودیت و نصرانیت کی حالت پر موت آجانے کے برابر بتلایا ہے، اس سے زیادہ کیا وعید ہوگی؟ اگر فکرِ تعلقات زیادہ ۔ّمشوش کرے تو یوں سوچے کہ اگر میں ابھی مرجاؤں تو اس تمام کارخانے کا کیا انتظام ہو؟ تو سفر کرنا موت سے تو بڑھ کر نہیں، اس وقت ہمیشہ کے لیے ان سب کو چھوڑدیتا، اب تھوڑے روز کے لیے چھوڑنے پر دل کو سمجھا لے، اپنے دل کو سمجھا لیناہی کیا مشکل ہے؟ اور وہ بھی مہتم بالشان ضرورت کے لیے۔ اور علمی کوتاہیاں بہ کثرت ہیں، مگر بعض تو عین موقع کے متعلق ہیں، ان کا تو عوام کو پہلے سے سمجھنا، اور یاد رکھنا دونوں تکلف سے خالی نہیں، اس کی تدبیر بجز اس کے کچھ نہیں کہ وہاں پہنچ کر ۔ّمطوف ایسے شخص کو مقرر کیا جائے جو احکام حج سے پورا آگاہ، اور اپنے تد۔ّین کی وجہ سے اپنے حجاج کے اَفعال حج سے پورا آگاہ اور اپنے تد۔ّین کی وجہ سے اپنے حجاج کے افعال حج کا پورا نگراں اور مطلع کردینے والاہو، اکثر لوگ ۔ّمطوفین کو اپنی دنیوی آسایش کے لیے ۔ّمقرر کرتے ہیں، دنیوی حوایج تو کسی نہ کسی طرح پورے ہوجاتے ہیں، زیادہ ضرورت تو دینی حاجت کے انتظام کی ہے، سو جب حج کو جانے لگے جو ۔ُعلما حج کر آئے ہیں، اوّل ان سے دربارئہ تعیین ۔ّمطوف مشورہ کرے، ورنہ ناواقفی سے بعض ایسی غلطیاں ہوجاتی ہیں کہ حج ہی فاسد یا کالفاسد ہوجاتا ہے۔ اور چوں کہ۔ُعلما کو بھی ہر وقت مسائل حج کے مستحضر نہیں رہتے اس لیے ان کے لیے بھی مناسب ہے کہ مناسک کے معتبر رسالے خواہ کسی زبان میںہوں سفر میںہمراہ رکھے، اور ان کامطالعہ کرتے رہیں، اور پھر بھی جہاں اشتباہ واقع ہو وہاں کے ۔ُعلمائے حاذقین سے پوچھ لیں کہ ان کو یہ اَحکام زیادہ مستحضر رہتے ہیں، اور پوچھنے میں عار نہ کریں، اور دوسروںکو اس وقت بتلاویں جب پورا اطمینان ہو، ورنہ وہاں کے۔ُعلما کے حوالہ کردیں، اور جو ان کی زبان نہ سمجھے وہ بذریعہ اپنے ۔ّمطوف یا کسی اپنے ہم وطن بھائی کے جو وہاں ۔ّمدت سے مقیم ہو، اور ترجمہ کرسکے، دریافت کرلے۔