اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
یَا أَکْرَمَ الرُّسُلِ مَا نَقُوْلُ یعنی اگر لوگ ہم سے پوچھیں کہ تم زیارت کرکے آئے تو کیا لے کر آئے؟ تو ہم جواب میں کیا کہیں؟ قبر شریف سے آواز آئی جس کو تمام حاضرین مسجد نے سنا : اِرْجِعْنَا بِکُلِّ خَیْرٍ وَاجْتَمَعَ الْفُرُوْعُ وَالْأُصُوْلُ یعنی تم یوں کہنا کہ ہم ہر طرح کی خیر لے کر آئے اور فروع واُصول جمع ہوگئے۔ کیا یہ فضائل قابلِ رشک نہیں؟ سو یہ بھی تو سوچنا چاہیے کہ بجز کمالِ اتباع وکمالِ محبت وکمالِ اِعظام واِجلال کے اس دولت کا سبب اور بھی کئی امر ہے؟ {وَفِیْ ذٰلِکَ فَلْیَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُوْنَO}1 اور اس پر چاہیے کہ ڈھکیں ڈھکنے والے۔ {لِمِثْلِ ہٰذَا فَلْیَعْمَلِ الْعٰمِلُوْنَO}2 ایسی چیزوں کے واسطے چاہیے محنت کریں، محنت کرنے والے۔ یہ معاملات تو براہِ راست آپﷺ کے ساتھ عمل میں لانے کے ہیں، باقی آپﷺ کے اہلِ تعلق ، اہلِ صحبت، اہلِ قرابت ، اہلِ ملت (یعنی خواص وعوام ِاُمت) کے ساتھ ادب ومحبت و شفقت و رحمت و خدمت کرنا علی حسب تفاوت مراتبہم یہ سب بھی متمّم ہیں آپﷺ کے ساتھ معاملہ رکھنے کے، جن میں سے بعض واجب ہیں کہ ان میں خلل اندازی سے خسران و معصیت ہوتی ہے اور بعض مستحب ہیں جن سے اعراض کرنا مفلسی اور محرومی کا باعث ہے۔ یہ بیان تھا اُن لوگوں کا جو شوق میں کمی اور ادب میں خلل کرنے والے ہیں، پس محقق وہ ہے کہ سب مراتبِ حسیہ ومعنویہ واجبہ ومستحبہ کا جامع ہو، کما قیل : بر کفے جامِ شریعت بر کفے سندانِ عشق ہر ہوسنا کے نہ داند جام وسندان باختن