آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
زمانہ میں لوگ فیکٹریوں سے ،زمینوں سے ،ڈالروں سے ،دکانوں سے مال جمع کرتے ہیں، جیساکہ گاڑیوں کے ذریعہ مال جمع کیا جانے لگا ہے ، لہذا اگر کوئی شخص زکوۃ نہ دینے کی نیت سے ایسا کرتا ہے تو یہ بھی وعید میں آئے گا۔ نیز نبی علیہ السلام کا ارشاد ہے : ’’ من آتاہ اللہ مالاً فلم یؤد زکوتہ مثل لہ یوم القیامۃ شجاعاًَ أقرع لہ زبیبتان یطوقہ یوم القیامۃ ثم یأخذ بلہزمتیہ یعنی شدقیہ ثم یقول أنا مالک وأنا کنزک ثم تلا : {وَلَا یَحْسَبَنَّ الَّذِیْنَ یَبْخَلُوْنَ۔۔۔۔۔} روہ البخاری ۔ ترجمہ:جس کو اللہ نے مال دیا ہے ، اور اس نے اس کی زکوۃ نہ دی ،تو قیامت کے دن اس کا مال بڑے زہریلے سانپ کی صورت اختیار کرے گا، اور وہ اس کی گردن میںلپٹ جائے گا ، پھر وہ اپنے دونوں جبڑوں سے نوچے گا اور کہے گا میں ہی تیرا مال ، اور میں ہی تیرا خزانہ ہوں ۔ صحیح مسلم شریف میں ہے ۔ عن أبی ہریرۃ رضی اللہ تعالی عنہ قال : قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم : ما من صاحب ذہب ولا فضۃ لا یؤدی منہا حقہا إلا إذا کان یوم القیامۃ صفحت لہ صفائح من نار فاحمی علیہا فی نار جہنم فیکوی بہا جنبہ وجبینہ وظہرہ کلما ردت اعیدت لہ (صحیح مسلم کتاب الزکوۃ ،باب اثم مانع الزکوۃ ۱؍۳۱۸) ترجمہ : حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جس کے پاس سونا چاندی ہو اور وہ اس کی زکوۃ نہ دیتا ہو قیامت کے دن اس کے لئے آگ کی تختیاں بنائی جائیں گی ،پھر ان کو دوزخ کی آگ میں گرم کرکے اس کی دونوں کروٹیں اور پیشانی اورپیٹھ کو داغا جائے گا ،اورجب بھی وہ ٹھنڈی ہوجائیں گی توپھر گرم کرلی جائیں گی۔ لہذا جس کو اللہ تعالی نے مال ودولت سے نواز ا ہے اس پر فرض ہے کہ اللہ تعالی کی دی ہوئی نعمت میں سے راہ ِ خدا میں خرچ کرے، مال ودولت کے حقوق یعنی زکوۃ ادا کرے ۔ زکوۃ اد ا کرنے سے انسان کو اللہ تعالی کی رضامندی وخوشنودی حاصل ہوتی ہے، اس سے زکوۃ دینے والے کا باقی سارا مال پاک وصاف ہوجاتا ہے ، اس کے ساتھ تزکیہ قلب بھی ہوجاتا ہے ، دل حب مال سے پاک ہوجاتا ہے ، دل میں اللہ تعالی کی محبت وعظمت اور اس کا خوف پیدا ہوتا ہے ، جس مال سے زکوۃ نکالی جاتی ہے، اس کو منجانب اللہ تحفظ حاصل ہوتا ہے ، جب کہ زکوۃ ادا نہ کرنے سے غضب الہی کا مستحق ہوتا ہے ، زکوۃ نہ دینے سے سارا مال ناپاک اور نجس بن جاتا ہے ، دل میں بخل اور حب جاہ ومال پیدا ہوتا ہے، اور اس کے مال کو اللہ تعالی کی طرف سے کوئی تحفظ حاصل نہیں ہوتا ۔ زکوۃواجب ہونے سے متعلق کچھ تفصیل