آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
برکات اللہ تعالی نے عطا فرمادی تھیں کہ انہوں نے مطالعہ کرکی ان کتب کو مرتب کیا پھر کتابت کے ذریعہ ضبط کیا ‘ دوسرا جواب یہ ہے کہ جس طرح بعض بزرگان دین کو طی الارض کی کرامت عطا کی جاتی ہے کہ وہ آنکھ جھپکنے کی مقدار میں طویل مسافت طے کر لیتے ہیںجیسا کہ آصف بن برخیا ؓ ‘ بلقیس کا تخت ہزاروں میل کے فاصلہ سے آنکھ جھپکنے کی مقدارمیں لے آئے ۔ اسی طرح بعض حضرات کو بسط الزمان کی کرامت عطا کی جاتی تھی کہ ان کے لئے تھوڑے وقت کو پھیلا کر زیادہ کر دیا جا تاٖ ہے اور وہ حضرات دوسروں کے لحاظ سے معمولی زمانہ میں بہت سے عمل بجا لے آتے تھے فہذ ا کرامۃ یکرم بہا اللہ من یشاء من عبادہ و یبارک لہم فی عمرہم و زمانہم فنبغی لنا ان نسلم لہم حالہم و لا نقیس حالہم علی حال انفسنا ۔ (فضائل حفاظ القرآن از استاذنا قاری ابو عبد القادر محمد طاہر ص۲۷۰ ۱-۱۲۷۴) {تیسراباب } تراویح کا بیان {پہلی فصل فضائلِ تراویح} قیام رمضان فرمایا رسول اکرم صلی اللہ علیہ نے کہ جوایمان کے ساتھ (اور) ثواب سمجھتے ہوئے رمضان کے روزے رکھے اس کے گذشتہ گناہ معاف کردئے جائیں گے اور جو ایمان کے ساتھ (اور ) ثواب سمجھتے ہوئے رمضان میں قیام کرے(تراویح وغیرہ پر ہے ) تو اس کے پچھلے گناہ معاف کردئیے جائیں گے اور جو شب قدر میں قیام کیا ایمان کے ساتھ اور ثواب سمجھ کر اس کے اب تک کے گناہ معاف کردئیے جائیں گے۔ (بخاری ومسلم عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ ) فرمایا فخر دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ روزے اور قرآن بندہ کے لئے سفارش کریں گے روزے کہیں گے : اے رب ہم نے اس کودن میں کھانے سے اور دیگر خواہشات سے روک دیا لہذا اس کے حق میں ہماری سفارش قبول فرمالیجئے ۔