آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً : صدقۃ الفطر کا ایسا انتظام کرنا کہ سبھی ادا کریں کوئی باقی نہ رہ جائے اور صحیح مصارف پرخرچ کیا جائے، بہت مناسب ہے مگر اس میں جبر کی صورت اختیار نہ کی جائے کہ ہر شخص صدقۂ فطر لازمی طور پر بیتُ المال ہی کودے اوربیتُ المال کے لوگ اس پر جاکر مسلط ہوجائیں کیونکہ یہ بیتُ المال شرعی بیت المال نہیں بلکہ نام کا بیت المال ہے اس لئے اموالِ ظاہرہ کی زکوٰۃ بھی جبراً وصول کرنے کا حق نہیں، چہ جائیکہ صدقۃ الفطر پھر اس کا وجوب عید الفطر کی صبح صادق پر ہوتا ہے حتی کہ شبِ عیدین میں اگر کوئی مرجائے تو صدقۃ الفطر واجب نہیں، اگرکسی سے پیشگی وصول کر لا گیا اور مستحق کودینے سے پہلے اس کا انتقال ہوجائے تو اس کے ورثہ کی طرف اس کی واپسی لازم ہوگی، نیز صدقۃ الفطر میں مستحب یہ ہے کہ نمازِ عید سے پہلے ادا کردیا جائے۔ اس کو وصول کر کے محبوس کرلینا کہ یہ سال بھر تک کسی وقت ادا کردیا جائیگا اس کے خلاف ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم حررہٗ العبدمحمود غفرلہٗ دارالعلوم دیوبند ۲۹؍ ۸؍ ۸۹ھ (فتاوی محمودیہ ج۱۴ص۳۹۵-۳۹۶) صدقۂ فطر کیا امام کا حق ہے؟ سوال: امام مسجد مسکین ہے مگرلوگ صدقۂ فطر سے امام مسجد کوکچھ نہیں دیتے بلکہ ہنود اورایسے فقیروں کو جو کہ مالدار ہیں محض اس لئے کہ ان کا حق ہے، باٹ دیتے ہیں امام مسجد کو صدقۂ فطر سے کچھ حصہ دینا چاہئے یا نہیں؟ اس کے متعلق کیا حکم ہے؟ امام مسجد کو مسکین ہوتے ہوئے کیا صدقۂ فطر سے کچھ نہ لینا چاہئے؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً :اکر جگہ امامِ مسجد صدقۃ الفطر کو اپنا حق سمجھتا ہے اوردینے والے یہ خیال کرتے ہیں کہ یہ نماز پڑھاتا ہے اس صورت میں امامت کا معاوضہ ہوجاتا ہے، اس لئے امام کو نہیں دینا چاہئے، غیر مسلم کو صدقۂ فطر نہیں دینا چاہے، بلکہ وہ مسلم مساکین وفقراء کا حق ہے: وَلاتدفع الزکٰوۃ الٰی ذمی وجاز دفع غیرہا وغیر العشروالخراج الیہ ای الذمی لو واجبًا کنذر وکفارۃ وفطرۃ خلافاً للثانی وبقولہ یفتٰی حاوی القدسی ۱ھـ درمختار۔ فقط واللہ سبحانہ تعالیٰ اعلم حررہٗ العبد محمود غفرلہٗ دارالعلوم دیوبند (فتاوی محمودیہ ج۱۴ص۳۹۶-۳۹۷) نابالغ کو فطرہ دینا سوال: رہ غریب ویتیم مسکین نابالغ بچوں کو دینے سے ادا ہوتا ہے یا نہیں؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً :اگر غریب نابالغ ہوں تو ان کو صدقۂ