آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
)باسٹھ ختم کرتے تھے (عقود الجمان ص۲۱۳) اور ایک مستقل قرآن پاک پورا مہینہ نماز تراویح میں ان باسٹھ کے علاوہ ختم فرماتے تھے ۔حاصل یہ ہوا کہ امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اور امام شافعی رمضان شریف میں اکسٹھ قرآن شریف پڑھتے تھے ایک دن کا اور ایک رات اور ایک تمام رمضان شریف میں تراویح کا۔مگر امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اس پر یہ اضافہ فرماتے تھے کہ عید کی رات اور دن میں بھی دو ختم زائد فرماتے تھے ، دیگر اکابر امت کے بھی اسی نوعیت کے بیشمار واقعات ہیں۔ ثابت بنانی اور ابوحمزہ کا دن رات میں ایک قرآن شریف ختم کرنا حافظ محمد بن نصر مروزی نے قیام اللیل میں بیان کیا ہے کہ ثابت بنانی دن رات میں ایک قرآن شریف روزانہ پڑھتے تھے اور ہمیشہ روزہ رکھتے تھے حمید طویل کہتے ہیں کہ ثابت بنانی رحمۃ اللہ علیہ نے مسجد میں کوئی ستون ایسا نہیں چھوڑا تھا جس کے پاس انہوںنے ایک قرآن شریف نماز کی حالت میں ختم نہ کیا ہو ، او رکسی ضرورت کے لئے آپ جب بھی کہیں جاتے تھے ، سبحان اللہ و الحمد اللہ و الا الہ الا اللہ و اللہ اکبر پڑھتے پھر اپنی ضرورت بیان کرتے تھے ، اسی طرح ابوحمزہ رحمۃ اللہ علیہ بھی دن رات میں ایک قرآن شریف ختم کرتے تھے ۔ ظہر و عصر کے نیز مغرب و عشاء کے درمیان جو نوافل پڑھتے وہ اس کے علاوہ تھے ، اور روزانہ باقاعدگی سے روزہ بھی رکھتے تھے ۔ صالح بن کیسان سفر حج میں بحالت سواری اکثر ایک رات میں دو کلام مجید پورے کرتے تھے : صالح بن کیسان جب حج کو گئے تو راستہ میں اونٹ پر کجاوہ کی دونوں طرفوں کے درمیان سوار ہو نے کی حالت میں بسا اوقات ایک رات میں دو مرتبہ قرآن مجید کا ختم فرما لیا کرتے تھے ۔(ان حضرات کے سفر کی مشغولیت و کلفت ، قرآن شریف کی برکت سے راحت اورسکوں میں تبدیل ہو جاتی تھی ، اللہ پاک یہی کیفیات نصیب فرماویں ۔(آمین) ابو شیخ ہنانی نے ایک رات میں دو کلام مجید پورے اور تیسرے میں سے دس پارے پڑھے : ابو شیخ ہنانی رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ میں نے ایک مرتبہ ایک رات میں دو کلام مجید پورے اور تیسرے میں سے دس پارے پڑھے اگر چاہتاتو تیسرا بھی کرلیتا ۔ سلیم بن عتر تابعی رحمۃ اللہ علیہ ہر شب میں