آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
، نماز میں تلاوت، اس کا سیکھنا وسکھانا ، سمجھنا وسمجھانا، اس کے احکام پر عمل کرنا اور اس کے مقتضی پر فتوی وفیصلہ دینا سب داخل ہیں اسکی وضاحت حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ کی روایت کردہ حدیث سے ہوتی ہے جس میں یہ الفاظ ہیں:’’ورجلٌ آتاہُ اللہُ الحکمۃَ فہُوَ یَقضی بہاَ ویُعلمہا،، حافظ قرآن اور اس کا مقام ما ہر حافظ قرآن کی فضیلت عن أم المؤمنین عائشۃَ رضی اللہ تعالی عنہا عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم قالَ مثلُ الذی یقرأُ القرآن وہُو حافظ لہُ معَ السفرَۃِ الکرامِ ومثلُ الذی یقْرأُ وہُو یتعاہدُہُ وہُو علیہِ شدیدٌ فلہُ أجرانِ رواہ البخاری بہذا اللفظ ورواہ مسلم بلفظ الماہر بالقرآنِ مع السفرۃ الکرام البررۃِ و الذی یقرأ القرآن ویتتعتع فیہ وہُو علیہ شاق لہ أجران۔ (رواہ بخاری ومسلم واللفظ للبخاری) ترجمہ: .4 حضرت ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جوشخص قرآن پڑھتا ہے اور اس کا حافظ بھی ہے تو اس کا مقام خدا کی ہدایت پہنچانے والے مکرم فرشتوں کی ساتھ ہوگا جو شخص قرآن کو پڑھتا ہے اور اس کو یاد کرنے کی کوشش کرتا ہے لیکن اسکو سخت دشواری پیش آتی ہے تو اس کے لئے دہرا اجر ہے۔ تشریح: حدیث بالا میں حافظ قرآن کا مقام بتایا گیا ہے کہ وہ مقرب فرشتوں کے ساتھ ہوگا امام نووی رحمتہ اللہ تعالی فرماتے ہیںکہ سفرۃ جمع ہے سافر کی مراد اس سے وہ فرشتے ہیں جو خدائی ہدایت لوگوں تک تنہا پہنچاتے اور ایک قول یہ ہے کہ اس سے مراد وہ فرشتے ہیں جو اعمال لکھتے ہیں ۔ مسلم شریف کی روایت میں لفظ ماہر وارد ہواہے یعنی یہ مقام اعلی ایسے حافظِ قرآن کا ہے جو ماہر ہو یعنی اس کا حفظ اور تجوید اس قدر پختہ ہو کہ بلا تردد کے پڑھتا جاتا ہو لیکن کبھی کبھی غلطی آجانا اس کے منافی نہیں۔ واللہ اعلم ۔ اور جس شخص کا حفظ اتنا پختہ نہ ہو اٹک اٹک کر پڑھتا ہو یاد کرنے کی بھر پور کوشش کرتا ہواس کے باوجود بھی پختگی پیدا نہ ہوتی ہوبو جہ کمزوری کے تو اس کے لئے دو اجر ہیں تلاوت کرنے کا اور دوسرا مشقت برداشت کرنے کا ہے ۔ اس حدیث پاک میں ایسے شخص کو تسلی دے گئی ہے کہ وہ پریشان نہ ہو اپنا دل چھوٹا نہ کرے بلکہ تلاوت میں اور حفظ پختہ کرنے میں لگار ہے اسکو اللہ شانہ دہرا اجر وثواب عطا فرمائیں گے۔ قاضی عیاض رحمہ اللہ تعالی لکھتے ہیں کہ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ اٹک اٹک کر پڑھنے والے کا اجرومقام ماہر قرآن سے ارفع ہے بلکہ ماہر قرآن کا مقام ارفع واعلی ہے اور اس کے لئے بہت زیادہ اجر ہیں کیونکہ وہ مقرب فرشتوں کے ساتھ ہوگا اور یہ مقام اس کے علاوہ کسی اور کے لئے ذکر نہیں کیا گیا ہے۔