آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(اخرجہ الطحاوی و البیہقی و ابن ابی داؤد اسنادہ صحیح ) ایک مرتبہ سعید بن جبیر رحمۃ اللہ علیہ نے کعبۃ اللہ کے اندر ایک ہی رکعت میں تمام قرآن شریف پڑھا ۔ ( اخرجہ ابن ابی داؤد و الطحاوی ) امام ابو حنیفہ اور امام شافعی رحمہما اللہ تعالی غیر رمضان میں ایک ختم اور رمضان میں دو ختم کیا کرتے تھے: سلف کی عادات ختم قرآن میں مختلف رہی ہیں بعض حضرات ایک ختم روزانہ کرتے تھے جیساکہ امام ابوحنیفہ نیز امام شافعی رحمہمااللہ تعالی کا معمول رمضان کے علاوہ یہی تھا اور بعض دو ختم روزانہ کرتے تھے جیساکہ ان دونوں کا معمول رمضان المبارک میں تھا ۔ اور یہی معمول اسود اور صالح بن کیسان ،سعیدبن جبیر اور ایک جماعت کا تھا ۔ امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ ہر ہفتے میں دو ختم قرآن فرماتے تھے :عبد اللہ بن احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میرے والد گرامی امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ ہر ہفتے میں دو ختم فرماتے تھے ایک رات کو دوسرا دن کو قاضی ابویعلی رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ نے مکۃ المکرمہ میں بحالت امامت نماز ایک ہی رات میں پورا قرآن کریم ختم فرمایا ( تلاوت القرآن المجید ص ۱۰۹) پورے رمضان المبارک میں امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کل ۶۰ ختم قرآن فرماتے تھے امام شافعی اکسٹھ قرآن اور امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ تریسٹھ مرتبہ رمضان میں قرآن کریم ختم فرماتے تھے۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ جو امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے شاگر ددر شاگرد ہیں ماہ رمضان میں دن رات میں قرآن کے دو ختم کرتے تھے ایک قرآن رات کی تراویح میں اور ایک دن میں ختم کرتے تھے ۔حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے توالی التاسیس میں حضرت امام شافعی ؒ کے بارے میں نقل کیا ہے کہ حضرت امام شافعی رحمہ اللہ تعالیٰ ہر مہینے میں تیس قرآن المبارک ختم کرتے تھے اور رمضان المبارک میں ساٹھ ختم کرتے تھے اور یہ تلاوت اس قراء ت کے علاوہ تھی جو نماز (پنجگانہ و تراویح میں ہوتی تھی (توالی التاسیس ص۹۸)حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے بارے میں منقول ہے کہ آپ کا معمول عام دنوں میں دن رات میں ختم قرآن کا تھا اور رمضان مبارک میں (عیدالفطر کی رات اور دن کو شامل کرکے