آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
قبل وکیل کا اپنی رقم سے صدقہ ادا کرنا سوال : لندن سے ایک شخص نے ہندوستان اپنے بھائی پر صدقہ کی رقم ارسال کی ‘ اور خط کے ذریعہ اطلاع دی کہ وہ رقم غرباء میںتقسیم کردینا ،مگر اس کے بھائی نے رقم موصول ہونے سے قبل ہی اپنے پاس سے صدقہ کردیا تو صحیح ہو ایا نہیں؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً :اصدقہ کی رقم موصول ہونے سے پہلے اپنی رقم میں سے بھائی صدقہ کردے اور آنے والی رقم خود رکھ لے تو اس کی گنجائش ہے۔ ( فتاوی رحیمیہ ص ۲۴۵ج۸) صدقۂ فطر کی ادائیگی میں دوسرے شہر کے بھاؤ کا اعتبار نہیں سوال : جہاں گیہوں نہ ملے اور آٹا نہایت گراں قیمت ہو‘ تو اگر دوسرا کسی اور شہر کے گیہوں کے بھاؤ سے صدقۂ فطر ادا کرے تو جائز ہے یانہیں؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً :ادوسرے شہر کی قیمت کا اعتبار نہ ہوگا، اگر گیہوں نہ ملے تو ایک صاع جو کی قیمت ادا کردے۔ اور اگر کچھ نہ ملے تو تجار سے پوچھے کہ اگر یہاں گیہوں اس وقت ہوتا تواس کا کیا بھاؤ ہوتا، اس کے حساب سے قیمت ادا کرے۔ ( امداد الاحکام ص ۳۹ ج۲) صدقہ فطر عید سے ایک دو دن پہلے دینے کا حکم سوال: صدقہ فطر عید سے ایک دو دن پہلے دینا کیسا ہے۔ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: یہ بھی درست ہے بعض صحابہ کرام کا اس پر بھی عمل تھا ۔ والأولی الاستدال بحدیث البخاری ۔ وکانوا یعطون قبل الفطر بیوم أو یومین ، قال فی الفتح وہذا مما لا یخفی علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم، بل لا بد من کونہ بإذن سابق، فإن الإسقاط قبل الوجوب مما لا یعقل فلم یکونوا یقدمون علیہ إلا بسمع ۔ صدقہ فطر رمضان کے شروع میں دیدے تو کیا حکم ہے سوال : صدقہ فطر رمضان المبارک کے عشرئہ اولی اور وسط یا اخیر میں بھی دینا درست ہے یا نہیں ، اور ایسے ہی مال کی زکوۃ شروع اور درمیان سال کے بھی ، اور جس شخص کے پا س قرض سے زیاہ یا کم زیور یا نقد بمقدار نصاب ہے ، ایسے شخص پر زکوۃ فرض ہے یا نہیں ؟