آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سی مصلحتیں تھیں ۔ کیا پچھلی شریعتوں میں بھی زکوۃ کا حکم تھا ؟ سوال : کیا پچھلی شریعتوں میں بھی زکوۃ کا حکم تھا ؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً : جی ہاں قرآن پاک کی آیات کریمات سے اور سابقہ آسمانی کتابوں سے(تحریف کے باوجود) معلوم ہوتا ہے کہ سابقہ شریعتوں میں زکوۃ کا حکم تھا، اور حقیقت یہ ہے کہ انسانی معاشرے میں کچھ لوگوں کا دولت مند اور کچھ کا غریب وضرورت مند ہونا نظام قدرت اور تقاضہ فطرت ہے ، اس لئے ہر سماج ومعاشرہ کی ضرورت ہے کہ اس کے خوش حال اور اصحاب کشائش اپنے ضرورت مند اور غریب بھائیوں کی مدد اور ان کی ضروریات کی تکمیل کے لئے اپنی دولت کا کچھ حصہ اسی مقصد کے لئے نکالیں ، اسی لئے پہلے آسمانی مذاہب میں بھی زکوۃ وصدقات کا حکم فرمایا گیا، قرآن مجید کا بیان ہے کہ حضرت اسماعیل علیہ السلام بھی اپنے اہل وعیال کو زکوۃ دینے کا حکم فرمایا کرتے تھے {کان یأمر أہلہ بالصلوۃ والزکوۃ } (سورئہ مریم :آیۃ؍۵۵) بنی اسرائیل سے اللہ تعالی نے جن باتوں کا عہد لیا تھا ان میں نماز کا قائم کرنا ،اور زکوۃ کا اداکرنابھی تھا ۔ (بقرۃ؍۳) حضرت عیسی مسیح علیہ السلام نے بھی اعلان فرمایا کہ مجھے زندگی بھر اقامت صلاۃ اور ادائے زکوۃ کی ہدایت کی گئی ہے {وأوصانی بالصلوۃ والزکوۃ ما دمت حیاً } (سورئہ مریم :آیۃ؍۳۱) ہرچند کہ بائبل میں انسانی ہاتھو ں اور دماغوں نے بہت کچھ تحریف کی ہے لیکن اب بھی اس میں کہیں مبہم اور کہیں واضح ہدایت صدقہ وانفاق کی ملتی ہیں،تورات میں غلہ اور جانوروں میں دسواں حصہ واجب قراردیاگیا ہے ۔ اور زمین کی پیداوارکی مساوی وہ یکی (یکی کے معنی دسواں حصہ ہے) خواہ وہ زمین کے بیج کی درخت کے پھل کی ہو ، خداوندکی ہے اور خداوندپاک کیلئے ہے ، اور گائے بیل اور بھیڑ بکری یا جو جانور چرواہے کی لاٹھی کے نیچے سے گزرتاہو، ان کی وہ یکی یعنی دس پیچھے ایک جانور خداوند کے لئے پاک ٹھیرے ۔ (احبار ۲۷؍۲۸) ۔ (اسلام کا نظامِ عشروزکوۃ: مولانا خالد سیف اللہ رحمانی) زکوۃ نہ دینے کی قباحت اور اس سے متعلق وعیدیں سوال: جو لوگ زکوۃ ادا نہیں کرتے انکے بارے میں کیا حکم ہے ؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً : جس کو اللہ تعالی نے مال دیا ہے اس پر ضروری ہے کہ اس سے کچھ مال اللہ تعالی کے راستہ میں خرچ کرے ، مال کے حقوق واجبہ یعنی زکوۃ وغیرہ ادا کرے ، جس کے پاس بقدرنصاب مال ہو۔ لیکن مال کی حرص اور طمع میں آکر اس کی زکوۃ نہ نکالنا بلکہ کوشش کرنا کہ