آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ماجہ والحاکم وصححہ) علامہ طحطاوی ؒ شرح’’ مراقی الفلاح‘‘ میں ناقل ہیں کہ: صدقۂ فطر کے دینے سے روزہ مقبول ہوجاتا ہے ۔ فقط،و اللہ تعالی اعلم وعلمہ اتم وا حکم۔ { دوسری فصل} مسائل صدقہ فطر صدقہ فطرکے واجب ہونے کا بیان حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے رسول اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے صدقہ الفطر کو ضروری قرار دیا (فی کس) ایک صاع کھجوریں یا اسی قدر جو دیئے جائیں غلام اور آزاد مذکر اور مؤنث (یعنی مرد اور عورت ) اور چھوٹے بڑے مسلمان کی طرف سے۔(رواہ البخاری و مسلم) حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رمضان کے اخیر میں اپنے روزوں کا صدقہ نکالو (کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس صدقہ کو فرض قرار دیا جس کی مقدار ایک صاع کھجور یا ایک صاع جو یا آدھا صاع گیہوں ہے جو سب پر واجب ہے چاہے آزاد ہو یا غلام مرد ہو یا عورت چھوٹا ہو یا بڑا ۔ (رواہ ابو داود والنسائی) صدقہ فطر واجب ہونے کی تفصیل صدقۃ فطر اس شخص پرواجب ہے جس پر زکوۃ فرض ہو یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی قیمت اسکی ملکیت میں ہو یا اگر سونا چاندی اور نقد رقم نہ ہو اور ضرورت سے زائد سامان موجود ہو جس کی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کی بن سکتی ہو تو اس پر بھی صدقہ فطر واجب ہے زکوۃ فرض ہونے کے لئے ضروری ہے کہ مال نصاب پر چاند کے حساب سے ایک سال گذر جائے لیکن صدقۃ الفطر کے واجب ہونے کے لئے یہ شرط نہیں۔ اگر رمضان کی تیس تاریخ کو کسی کے پاس مال آگیا جس پر صدقۃ الفطر واجب ہوجاتا ہے تو عید الفطر کی صبح صادق ہوتے ہی اس پر صدقۃ فطر واجب ہو جائیگا ۔ (تحفۃ المسلمین کامل ص ۲۰۵) صدقہ فطر واجب ہونے کا وقت سوال:صدقۃ الفطر واجب ہونے کا وقت کیا ہے ؟ اگر بچہ عید الفطر کی رات پیدا ہو یا کسی کا اسی رات انتقال ہوجائے تو صدقۃ الفطر واجب ہونے اور نہ ہونے میں کیا تفصیل ہے الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: صدقۃ الفطر کے وجوب کے بارے میں امام ابوحنیفہؒ رحمۃ اللہ علیہ