آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تو ثواب اور ادائے سنت مؤکدہ ہے اور یا د داشت قرآن مجید ہے ۔ روپیہ پیسہ ہونا نہ ہونا میرے نزدیک مساوی ہے ۔اور تفسیر عزیزی کی عبارت مندرجہ سوال سے جواز اجرت علی العبادت معلوم ہوتا ہے اس صورت میں شرعاً کیا ہے۔ الجواب حامداًومصلیاً ومسلماً:فقہاء نے یہ قاعدہ لکھ دیا ہے کہ المعروف کا لمشروط کذافی الشامی وغیرہ ۔ پس اگر ان حافظ صاحب کو معلوم ہے کہ ان کو قرآن شریف سنانے پر کچھ روپیہ ملے گا اور لینا دینا معروف ہے تو ان حافظ صاحب کو کچھ لینا قرآن شریف ختم کر کے درست نہیں ہے اور اس میں تالی وسامع دونوں ثواب سے محرو م ہیں ۔ (۱) اور حضرت شاہ عبدالعزیز رحمۃ اﷲ علیہ کی تحریر اس حالت پر محمول ہے کہ اس عبادت پر کچھ لینا دینا معروف نہ ہوتا کہ کلام فقہاء اور ارشادشاہ صاحب میں تعارض نہ ہو ۔ فقط۔ (۱)وان القراء ۃ لشئی من الدنیا لا تجوزوان الاخذ والمعطی اثمان لان ذالک یشبہ الا ستیجار علی القراء ۃ ونفس الاستیجار علیھا لا یجوز فکذا ما اشبہ الخ ولا ضرور فی جواز الا ستیجار علیٰ التلاوۃ (ردالمحتار باب قضاء الفوائت مطلب بطلان الوصہ الخ ج ۱ ص ۶۸۷۔ط۔س۔ج۲ص۷۳) (فتاوی دار العلوم دیوبندج۴؍ ۲۶۳-۲۶۴) حافظ کو آمدو رفت کا کرایہ دینا اور کھانا کھلانا معاوضہ میں داخل ہے یا نہیں سوال: ایک حافظ کو شعبان کے آخر میں بلا یا گیا اور سب لوگوں نے چندہ کر کے آمدو رفت کا کرایہ واقعی دیا اور تمام مہینہ رمضان شریف ان کو عمدہ کھلایا پلایا تو یہ صورت قرآن شریف سننے کی بلا عوض محسوب ہوگئی یا یہ صورت ناجائز ہے اور ان کو کچھ زائد اس کے عوض میں نہیں دیا جاتا اگر یہ صورت نہ کی جاوے تو وہ حافظ سناتے نہیں۔ الجواب حامداًومصلیاً ومسلماً:آمدورفت کا کرایہ دیکھا حافظ کو باہر سے بلانا اور ا س کا قرآن شریف بلا معاوضہ سننا جائز اور موجب ثواب ہے اور جب کہ وہ باہر سے آیا ہو اور بلایا ہوا مہمان ہے تو اس کوعمدہ کھلانا جائز ہے اور ثواب ہے ۔ فقط۔ (فتاوی دار العلوم دیوبندج۴؍ ۲۹۴-۲۹۵) حکم اُجرت برسماع قرآن سوال: سماعت قرآن کی اجرت اور قرأۃ قرآن کی اجرت میں کیا فرق ہے کہ ثانی حرام اور اول حلال ؟ الجواب حامداًومصلیاً ومسلماً: سماعت قرآن سے غرض یہ ہے کہ جہاں