آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دو چیزیں جن سے تم بے نیاز نہیں رہ سکتے یہ ہیں (۱) جنت کا سوال کرنا (۲) دوزخ سے پناہ مانگنا۔ رمضان المبارک کے فضائل ۱۔ فرمایا نبی الرحمۃ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ انسان کے ہر عمل کا ثواب دس گنے سے سات سو گنے تک بڑھا یا جاتا ہے اللہ تعالی فرماتے ہیں : روزہ اس قانون سے مستثنی ہے کیونکہ روزہ خاص میرے لئے ہے اور میں خود اس کی جزا دوں گا ۔ بندہ اپنی خواہش اور اپنے کھانے کو میرے لئے چھوڑتا ہے ۔ پھر فرمایاکہ روزے دار کے لئے دوخوشیاں ہیں : ایک افطار کے وقت اور دوسری اس وقت ہو گی جب خدا سے ملاقات کرے گا اور روزے دار کے منہ کی بو خدا کے نزدیک مشک کی خوشبو سے عمدہ ہے اور روزے ڈھا ل ہیں ۔ ( جو گناہوں سے اور دوزخ سے بچاتے ہیں ) جب تم میں سے کسی کے روزے کا دن ہو تو گندی باتیں نہ کرے اور شورنہ مچائے ۔ پس اگر کوئی شخص اس سے گالی گلوچ کرنے لگے یا لڑنے لگے تو کہدے کہ میں روزہ دار ہوں ( لڑنا جھگڑنا ‘ گالی کا جواب دینا میرا کام نہیں ) ( بخاری و مسلم عن ابی ھریرۃ رضی اللہ عنہ) ۲۔ فرمایا رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم نے جب رمضا ن کی پہلی رات ہوتی ہے تو شیاطین اور سر کش جنات جکڑ دئیے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کر دئیے جاتے ہیں ۔ ان میں سے کوئی دروازہ رمضان ختم ہونے تک نہیں کھولا جاتا ہے اور جنت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں ۔ جن میں سے کوئی دروازہ (ختم رمضان تک ) بند نہیں کیا جاتاہے اور خدا کی طرف سے ایک پکارنے والا پکارتا ہے کہ اے خیر کے طلب کرنے والے ! آگے بڑھ اور اے شر کی تلاش کرنے والے رک جا اور بہت سے لوگو ں کو اللہ تعالی دوزخ سے آزاد کرتے ہیں اور ہر رات ایسا ہی ہو تا ہے۔ (ترمذی عن ابی ھریرہ رضی اللہ عنہ ) اور ایک روایت میں ہے کہ جب رمضان داخل ہو تا ہے تو رحمت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں۔ ( بخاری و مسلم ) ۳۔ فرمایا سرور دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جنت کے آٹھ دروازے ہیں ، جن میں سے ایک کانام ریان ہے ، اس سے صرف روزے دار ہی داخل ہوںگے ۔ (ریان بمعنی سیر ابی والا ) ( بخاری و مسلم عن سھل رضی اللہ عنہ) ۴۔ فرمایا رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جس نے ایک دن خدا کی راہ میں روزہ رکھ لیا، اللہ تعالی اسے دوزخ سے اس قدر دور کردیں گے کہ ستر سال میں جتنی دور پہنچا جائے۔