آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
( بخاری عن ابی سعد رضی اللہ تعالی عنہ ) ۵۔ فرمایا سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جس نے بلا کسی شرعی رخصت اور بلا کسی مرض کے ( جس میں روزہ چھوڑنا جائز ہو ) رمضان کا روزہ چھوڑ دیا تو اگر چہ (بعد میں ) اس کو رکھ لیوے تب بھی ساری عمر کے روزوں سے اسکی تلافی نہیں ہو سکتی ۔ (مسند احمد عن ابی ھریرہ رضی اللہ تعالی عنہ ) فائدہ: مطلب یہ ہے کہ رمضان کے روزوں کی فضیلت اور برتری اس قدر ہے کہ اگر رمضان کا ایک روزہ چھوڑدیا تو عمر بھر روزے رکھنے سے بھی وہ فضیلت اور اجر اور ثواب نہ پائیگا جورمضان میں روزہ رکھنے سے ملتا ہے ۔ گو قضا کا ایک روزہ رکھنے سے حکم کی تعمیل ہو جائے گی ۔ ۶۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے فرماتے ہیں کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا پانچ نمازیں ، جمعہ سے جمعہ تک اور رمضان سے رمضان تک درمیانی گناہوں کا کفارہ ہو تی ہیں بشرطیکہ کبائر سے بچا جائے ۔ (مسلم شریف) روزہ کی حفاظت ۷۔ فرمایا فخربنی آدم صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ بہت سے روزہ دار ایسے ہیں جن کے لئے (حرام کھانا یا حرام کام کرنے یا غیبت وغیرہ کرنے کی وجہ سے ) پیاس کے علاوہ کچھ بھی نہیں اور بہت سے تہجد گذار ایسے ہیں جن کے لئے ( ریاکاری کی وجہ سے ) جاگنے کے سوا کچھ نہیں ۔ (سنن الدارمی عن ابی ھریرہ رضی اللہ تعالی عنہ ) ۸۔ فرمایا سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ روزہ (شیطان کی شرارت سے بچنے کے لئے ) ڈھال ہے جب تک کہ روزہ دار ( جھوٹ بول کر یا غیبت وغیرہ کر کے ) اس کو پھاڑ نہ ڈالے۔ (نسائی عن ابی عبیدہ رضی اللہ عنہ ) ۹۔ فرمایا سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جس نے روزہ رکھ کر بری بات اور برے عمل کو نہ چھوڑ ا تو اللہ کو اس کی کچھ حاجت نہیں ہے کہ و ہ اپنا کھانا پینا چھوڑ دیوے ۔ ( بخاری عن ابی ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ ) رمضان میں سخاوت ۱۰۔ فرمایا حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما نے کہ جب رمضان داخل ہوتا