آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
احکام زکوۃ کا جاننا کب فرض ہے ؟ سوال : احکام زکوۃ کا جاننا کب فرض ہے ؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً : آد می جب تک مال ونصاب زکوۃ یعنی ساڑھے سات تولہ سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی قیمت کے برابر نقدی ، سامان تجارت وغیرہ کا مالک نہ ہو اس وقت تک اس کو احکام عملیہ زکوۃ کے سیکھنا فرض اورضروری نہیں ، گو اعتقاد فرضیت کافرض ہے ، اورجب مال کامالک ہو اس وقت احکام عملیہ زکوۃ کے سیکھنا فرض اور ضروری ہوگئے ، اور احکام عملیہ کی قید اس لئے لگائی کہ عقیدہ کے درجہ میں تو ہر شخص کو زکوۃ کی فرضیت کا اقرار ضروری ہے ۔ (اشرف الاحکام تتمہ امداد الفتاوی) زکوۃ کس مال میں واجب ہے کس میں نہیں ؟ سوال: زکوۃ کس مال میں واجب ہے کس میں نہیں ؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: اس کے متعلق آنحضرت ﷺ کی ہدایات کا خلاصہ یہ ہے کہ آپ ﷺ نے مسلمانوں کے ہر ملک اور مال پر زکوۃ عائد نہیں فرمائی ، بلکہ چند قسم اموال کو زکوۃ کے لئے مخصوص فرمایا ، مثلاً: سونا ، چاندی ، اموال تجارت ، زرعی زمین کی پیداوار، اور معادن ورکاز یعنی وہ چیزیں جو زمین کی مختلف کانوں سے نکلتی ہیں، یاکوئی قدیم دفینہ اور خزانہ جو زمین سے برآمد ہو ، مویشی ، ان میں اکثر اقسام کے متعلق تو خود قرآن کریم نے تصریح فرمادی ہے مثلاً سونے چاندی کے بارے میں اسی سورئہ توبہ کی آیت (۳۵) اَلَّذِیْنَ یَکْنِزُوْنَ الذَّہَبَ وَالْفِضَّۃَ وَلَا یُنْفِقُوْنَہَا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَبَشِّرْہُمْ بِعَذَابٍ أَلِیْمٍ ٭ ترجمہ: جو لوگ سونے اور چاندی کا ذخیرہ کرتے ہیں ، اور اسے اللہ کے راستے میں خرچ نہیں کرتے ، انہیں دردناک عذاب کی خوشخبری سنادو ، جس دن ان سونے چاندی کے خزانوں کو جہنم کی آگ میں تپاکر ان کے چہروں ،ان کی پشتوں اور ان کے پہلوؤں کو داغا جائے گا ۔(اور ان سے کہا جائے گاکہ ) یہ تمہارا مال تھا جو تم نے اپنے لئے جمع کیا تھا ،پس اپنے جمع کئے کی سزا چکھو ۔ اس آیت کریمہ میں سونے چاندی پر زکوۃ فرض ہونا اور اس کے نہ دینے کی صورت میں جہنم کا عذاب صریح طور مذکور ہے ، اور چونکہ سونے اور چاندی کے الفاظ عام وارد ہوئے ہیں ، اس لئے حکم یہ ہے کہ سونا چاندی خواہ کسی صورت میں ہو اس پر واجب ہوگی خواہ سونے چاندی کے ٹکڑے ہوں یا دراہم ودینا ر اور گنی اور روپیہ ہوں یا زیور ، سب کی صورت میں زکوۃ واجب ہے کیونکہ الفاظ آیت سے ان میں کوئی فرق معلوم نہیں ہوتا ۔ اور اموال تجارت اورزرعی زمین سے پیدا ہونے والی چیزوں اور کانوں اور خزانوں سے حاصل ہونے والے اموال کے متعلق سورئہ بقرہ کی ایک ہی آیت زکوۃ کا فرض ہونا بیان فرمادیا گیا ہے وہ آیت