آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اتوجروا الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: اگر مأذنہ کا دروازہ مسجد میںداخل ہے تو وہاں معتکف بہر حال ہر وقت جا سکتا ہے اور اگر دروازہ مسجد سے خارج ہے تو صرف اذان دینے کی غرض سے جا سکتا ہے ۔قال فی شرح التنویر او شرعیۃ ای خرج لحاجۃ شرعیۃ کعید واذان لو مؤذناوباب المنارۃ خارج المسجد وفی الشامیۃ اما اذا کان داخلہ فکذالک بالاولی قال فی البحر وصعود المأذنۃ ان کان بابھا فی المسجد لا یفسد والا فکذالک فی ظاھرالروایۃ اھ۔ ولو قال الشارح واذان ولوغیر مئوذن وباب المنارۃ خارج المسجد لکان اولی ح قلت بل ظاھرالبدائع ان الاذان ایضا غیر شرط فانہ قال ولو صعد المنارۃ لم یفسد بلا خلاف وان کان بابھا خارج المسجد لا نہا منہ لانہ یمنع فیھا من کل ما یمنع فیہ من البول ونحوہ فاشبہ زاویۃ من زوایا المسجد اھ لکن ینبغی فیما اذا کان بابھا خارج المسجدان یقید بما اذاخرج للاذان لان المنارۃ وان کانت من المسجد لکن خروجہ الیٰ بابھا لاللاذان خروج منہ بلا عذروبھذا لا یکون کلام الشارح مفرعا علی الضعیف ویکون قولہ وباب المنارۃ الخ جملۃ حالیۃ معتبرۃ المفہوم فافھم(رد المحتار ۱۸۱ ج۲) فقط واللہ تعالی اعلم ۔ (احسن الفتاویٰ ص۵۰۸ج۴) معتکف کوکن امور میں مشغول رہنا چاہئے سوال: کیا فرماتے ہیںعلماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ آجکل بہت سارے نوجوان رمضان المباک کے آخری عشرہ میں اعتکاف بیٹھ جاتے ہیں ۔اور دوران اعتکاف باتیں اورہنسی مذاق اور مسجد کے آداب کے خلاف حرکات کرتے رہتے ہیں لہٰذا آپ مہربانی فرما کر قرآن و حدیث کی روشنی میں یہ بتائیں کہ کیا ایسی باتیں کرنا شرعا کیسا ہے ؟نیزاعتکاف کے آداب سے مطلع فرمائیں؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: ا عتکاف کی روح اور حقیقت یہ ہے کہ معتکف اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کیلئے اپنے آپکو مکمل طور پر عبادت کیلئے فارغ کر لیتا ہے اور ان تمام دنیوی مشاغل کو چھوڑ دیتا ہے جو اللہ تعالی سے دور کرنے والے ہیںعالمگیری میں ہے فان فیہ تسلیم المعتکف کلیۃ الی عبادۃ اللّہ فی طلب الزلفی وتبعید النفس من شغل الدنیا التی ھی ما نعۃ عما یستوجب العبد من القربی(۲۱۲ ج۱ )اس لئے معتکف کیلئے اعتکاف کے مقصد کو حاصل کرنے کیلئے فقہاء کرام نے جو عبادات لکھی ہیںوہ یہ ہیں قرآن حکیم کی تلاوت حدیث شریف اور دیگر دینی علوم میں مشغو لیت آنحضرت علیہ لصلوۃو السلام کی سیرت طیبہ کا مطالعہ دوسرے انبیاء کرام وسلف صالحین کے حالات کو پڑھنا ۔دینی امور کی کتابت وغیرہ، دوران اعتکاف دنیاوی باتیںہنسی مذاق اعتکاف کے مقصد کے بالکل خلاف ہے اور اس میں بعض گناہ کی باتیں بھی ہو جا تی ہیں جوکہ مسجد میں اور پھر حالت اعتکاف میں بہت زیادہ نقصان