آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بیٹافاجر ہے تو باپ کیا کرے اوراگرباپ فاجر ہے تو بیٹا کیاکرے؟ الجواب حامداًومصلیاً ومسلماً :یہ جملہ خبریہ نہیں بلکہ انشائیہ ہے پس اس میں کذب نہیں دوسرے فجور سے مراد کفر ہے اور ترک سے مراد مخالفت اعتقادی، وہو حاصل۔ ۱۲؍ذی الحجہ۱۳۳۱ھ (تتمہ ثانیہ ص۹۹) (امداد الفتاوی ج ۱؍۳۰۲) دعائے قنوت رکوع سے پہلے پڑھی جائے یا بعد میں سوال: نماز وتر میں اہل حدیث بعد تسمیع کے دونوں ہاتھ اٹھا کر دعائے قنوت پڑھتے ہیں اور احناف تیسری رکعت میں تکبیر اور رفع یدین کے بعد ہاتھ باندھ کر دعائے قنوت پڑھتے ہیں ان دونوں میں کونسا فعل مدلل ہے ۔ الجواب حامداًومصلیاً ومسلماً :قنوت رکوع سے پہلے پڑھنی چاہئیے نہ کہ بعد تسمیع ۔لماروی عن انس انہ سئل عن القنوت فقال قبل الرکوع رواہ البخاری (۳) ہاتھ اٹھاکر پڑھنا صراحتہً کسی حدیث سے ثابت نہیں ۔ حنفیہ نے ہر ایسے قیام میں جس میں ذکر مسنون طویل ہو ہاتھ باندھنے کو مستحب کہا ہے منجملہ اس کے قنوت وتر بھی ہے اور امام ابو یوسف سے ایک روایت میں ہاتھ اٹھا کر بھی قنوت پڑھنے کی مروی ہے لیکن ہاتھ باندھنا ہی راحج اور اولیٰ ہے ۔ واللہ اعلم محمد کفایت اللہ غفرلہ‘ مدرسہ امینیہ دہلی (کفایۃ المفتی ج ۳؍ ۳۹۲ ) قنوت نازلہ میں رفع یدین وغیرہ کا احکام سوال:یہاں سے کانپور ایک سوال کے جواب میں قنوت نازلہ میںارسال یدین پر عمل کرنے کو لکھا گیا تھا۔ وہاں سے ایک عالم کا ایک طویل خط وضع یدین کی ترجیح کے اثبات میں آیا جس کا خلاصہ خود جواب سے معلوم ہوسکتا ہے جو یہاں سے لکھا گیا۔ اور جو درج ذیل ہے؟ الجواب حامداًومصلیاً ومسلماً :مولانا!السلام علیکم، مسئلہ مجتہد فیہ ہے۔ دلائل سے دونوں طرف گنجائش ہے۔ اور ممکن ہے کہ ترجیح قواعد سے وضع کو ہو کما ھومقتضیٰ مذہب الشیخینؒ لیکن عارض التباس وتشویش عوام کی وجہ سے ارسال کو ترجیح دی جاسکتی ہے کما ھو مقتضی مذہب محمدؒ اورثنا ء وصلوۃ جنازہ وقنوت وتر میں یہ عارض نہیں ہے اس لئے وہاں راجح پر عمل کیا گیا اور اس عارض کی قوت کا اس سے اندازہ ہوسکتاہے کہ مجمع عظیم میں سجود سہو کو باوجود اس کے وجوب کے ترک کردیا جاتا ہے۔ اوروضع تودرجہ میں سجود وسہو سے بہت ادنیٰ ہے فھواحق بالترک اورالتباس کا ارتفاع اخفاء قنوت سے اس لئے نہیں ہوسکتا کہ سہو پر محمول کیا جاسکتا ہے کہ جہر قرات میں امام کو سہو