آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تو دوسرے دن لوٹا لیا جائے ۔فقط واﷲ اعلم بالصواب ۔ (فتاوی رحیمیہ ج۶؍ ۲۴۲) وتر میں دعائے قنوت سے پہلے رفع یدین کا ثبوت سوال : وتر کی نماز میں قبل قنوت رفع یدین کا کیا سبب ہے ؟ الجواب حامداً ومصلیا َ و مسلماً : رفع یدین قبل قنوت کا سبب شرعی یعنی دلیل نقلی دریافت کرنا مقصود ہے تو جواب یہ ہے کہ بخاری نے جزء رفع الیدین میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے یہ روایت کی ہے عن الاسود عن عبداللہ انہ کان یقرأ فی اخر رکعۃ من الوتر قل ھو اللہ ثم یرفع یدیہ فیقنت قبل الرکعۃ (اثار السنن) (۱) اور بخاری نے اسی جزء رفع الیدین میں حضرت عمررضی اللہ عنہ سے بھی قنوت میں ہاتھ اٹھانا روایت کیا ہے ۔ عن ابی عثمان قال کنا وعمر یؤم الناس ثم یقنت بنا عند الرکوع یرفع یدیہ حتی یبد وکفاہ ویخرج ضبعیہ (اثار السنن) (۲) اور اگر رفع یدین کی حکمت یعنی وجہ عقلی دریافت کرنا مقصود ہے تو جواب یہ ہے کہ رفع یدین سے مقصود تبری عما سوی اللہ ہے اور قنوت کے معنی دعا کے ہیں اور دعا سے مراد عرض حاجت علی المولی ہے پس قنوت یعنی عرض حاجت سے پہلے ما سوی المولی سے تبری کرلینا اخلاص عبودیت کی علامت اور مفضی الی الاجابۃ ہے ۔ واللہ تعالیٰ اعلم و علمہ اتم و احکم ۔ (کفایۃ المفتی ج۳ ؍۷۸۳) تراویح وتر سے پہلے بہتر ہے اور بعد میں جائز ہے سوال: تراویح وتر سے پہلے پڑھنی چاہئے یا بعد وتر کے ایک شخص پہلے وتر پڑھ کر پھر تراویح پڑھاتا ہے ۔ الجواب حامداًومصلیاً ومسلماً: طریق مشروع دربارہ تراویح یہ ہے کہ عشاء کے بعد وتر سے پہلے تراویح پڑھ کر پھر وتر پڑھیں ۔ لیکن اگر تراویح بعد وتر کے پڑھے تو یہ بھی صحیح ہے ۔ درمختار میں ہے ووقتھا بعد صلوٰۃ العشاء الی الفجر قبل الوترو بعدہ فی الا صح الخ ۔ (۱) ۔(۱)الدر المختار علی ہامش ردالمحتار مبحث صلاۃ التراویح ج ۱ص ۶۵۹ ۔ ط ۔س۔ج۲ص۴۴۔ (فتاوی دار العلوم دیوبندج۴؍ ۲۸۳-۲۸۴) جس کو فرض کی نماز نہ ملے وہ وتر کیسے پڑھے سوال: جس شخص کو نماز جماعت فرضوں کی نہ ملے وہ نماز و تر جماعت سے پڑھے۔ یا علیحدہ زید کہتا ہے کہ وتر جماعت سے نہ پڑھے۔ صحیح کس طرح ہے۔ الجواب حامداً ومصلیا َ و مسلماً : وتر جماعت سے پڑھ لے فقط۔ (فتاوی رشیدیہ ص ۳۹۷ )