آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ویجوز دفع ما یجب علی جماعۃ الیٰ مساکین واحد (عالمگیری ۱/ ۱۹۳ ایضاً) صدقۂ فطر ایک عبادت ہے جس کی ادائیگی میں اظہار مسرت کے ساتھ غرباء کی امداد بھی مقصود ہے اورروزہ میں جو کچھ کوتا ہی سرزد ہوئی ہے اس کا کفارہ بھی ہے ، علاوہ ازین سکرات موت کے وقت آسانی اور عذاب قبر سے نجات اس میں مضمر ہے جو شخص صاحب نصاب نہ ہو یعنی جس پر صدقۂ فطر واجب نہ ہو وہ بھی ادا کر کے فضیلت حاصل کر سکتا ہے فقط واﷲ اعلم بالصواب ۔ (فتاوی رحیمیہ ج۷؍ ص ۲۰۲) صرف تین تولہ سونے پر صدقۃ الفطر اور قربانی سوال:کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں ایک عورت کے پاس صرف تین تولہ سونا ہے اس کے علاوہ کوئی اور مال موجود نہیں ہے کیا اس عورت پر صدقۃ الفطر اور قربانی واجب ہوگی؟ بینواتوجروا الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً : چونکہ اتنی مقدار سونا سے ساڑھے باؤن تولہ چاندی حاصل ہو سکتی ہے لہٰذا اس عورت پر قربانی اور صدقۃ الفطر علامہ مرغینانی اور وہبانیہ کی روایت کی بنا پر واجب ہے، فلیراجع الی ردالمحتار ۲:۸۹ {۱} واضحیۃ الہندیۃ{۲}۔ وھوالموفق {۱} قال العلامۃ ابن عابدین: (قولہ لکن اعتمد فی الشرنبلالیۃ الخ)… قال فی العنایۃ ولا یجوز دفع الزکاۃ الی من ملک نصابا سواء کان من النقود اوالسوائم اوالعروض… تقدیر النصاب بالقیمۃ سواء کان من العروض اوالسوائم لما ان العروض لیس نصابہا الا ما یبلغ قیمتہ مأتی درہم وقد صرح بان المعتبر مقدار النصاب فی التبیین وغیرہ واستدل لہ فی الکافی بقولہﷺ من سأل ولہ ما یغنیہ فقد سأل الناس الحافا قیل وما الذی یغنیہ قال مأتا درہم او عدلہا فقد شمل الحدیث اعتبار السائمۃ بالقیمۃ لاطلاقہ وقد نص علی اعتبار قیمۃ السوائم فی عدۃکتب من غیر خلاف فی الاشباہ والسراج والوہبانیۃ وشرحیہا والذخائر الاشرفیۃ وفی الجواہرۃ قال المرغینانی اذا کان لہ خمس من الابل قیمتہا اقل من مائتی درہم تحل لہ الزکاۃ وتجب علیہ وبہذا ظہر ان المعتبر نصاب النقد من ای مال کان بلغ نصابا من جنسہ اولم یبلغ الخ۔ (ردالمحتار ہامش الدرالمختار ۲:۷۱ بعید مطلب فی جہاز المرأۃ ہل تصیر بہ غنیۃ) {۲} وفی الہندیۃ: والموسر فی ظاہر الروایۃ من لہ مائتادرہم او عشرون دیناراً او شییٔ یبلغ ذلک سوی مسکنہ ومتاع مسکنہ ومرکوبہ وخادمہ فی حاجتہ التی لا یستغنی عنہا فاما ما عدا ذلک من سائمۃ او رقیق او خیل او متاع لتجارۃ او غیرہا فانہ یعتد بہ من یسارہ الخ۔ (فتاویٰ عالمگیریہ ۵:۲۹۲ کتاب الاضحیۃ) ( فتاویٰ فریدیہ ج۳؍ص۵۰۲ ) مجنون اور پاگل کی طرف سے باقاعدہ فطرانہ ادا کیا جائے گا سوال:کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک تندرست آدمی تھا جو عمر بھر روزہ رکھتا تھا اچانک پاگل ہوگیا اب نہ نماز جانتا ہے نہ روزہ، اس کی