آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سوال : کسی شخص کی تراویح دو چار یوم چھوٹ جائے جس میں قرآن پڑھاجاتا ہو توکیا طریقہ اختیار کرے کیونکہ جس حافظ کے پیچھے وہ پڑھ رہا ہے اس کے دوبارہ تراویح پڑھانے میں اس کا قرآن پڑھنا نفل ہوگا، اورمقتدی کا سنت۔ الجواب حامداًومصلیاً ومسلماً:اپنے امام سے کہے کہ وہ کسی شب سولہ تراویح پڑھا ئے ان میں جس قدر ہمیشہ بیس میں پڑھتا تھا اتنا پڑھے اوربقیہ چار رکعت میں کوئی اور شخص چھوٹی چھوٹی سورتیں پڑھادے وہ شخص اور امام جس نے سولہ پڑھائی ہیں ان چار میں نفل کی نیت کرے پھر یہ امام چار رکعت تراویح اس شخص کو پڑھائے جس کا کچھ قرآن کریم چھوٹ گیا ہے اور ان میں وہ چھوٹا ہوا قرآن شریف پڑھ دے، اس طرح ہر روز کی تراویح میں بھی نقصان نہ ہوگا، اورقرآن کریم بھی تراویح میں پورا ہوجائے گا۔(۱)فقط واللہ سبحانہ تعالیٰ اعلم (۱)والختم مرۃ سنۃ الخ الدرالمختار علی ہامش ردالمحتار زکریا ص۴۹۷؍ ج ۲ ؍ مبحث صلاۃ التراویح۔ (فتاوی محمودیہ ج۱۱ ؍۳۹۸) فاسد شدہ رکعت کی قرأت کا اعادہ سوال:تراویح کی انیس رکعتیں ہوئیں بایں طور کہ دو رکعت کے بجائے ایک رکعت پڑھی توکیا اس میں پڑھی گئی قرائت کا اعادہ کرنا ہوگا ؟ الجواب حامداًومصلیاً ومسلماً: جی ہاں فاسد شدہ رکعتوں کی قرأت کا اعادہ ضروری ہے ، لہذا ان رکعتوں کے اعادہ کے وقت قرأت کا اعادہ بھی کرے ، اگر اسی دن اعادہ نہ ہوسکے تو دوسرے دن کی تراویح میں اعادہ کر سکتے ہیں ۔واذا فسد الشفع وقد قرأ فیہ لا یعتد بما قرأ فیہ ویعید القرائۃ لیحصل لہ الختم فی الصلاۃ الجائزۃ (فتاویٰ عالمگیری ج۱ ص ۱۱۸ فصل فی التراویح)فقط واﷲ اعلم بالصواب ۔ (فتاوی رحیمیہ ج۶؍ ۲۷۱) تراویح میں ایک ہی آیت کی تکرار سوال:اکثر حفاظ تراویح میںایک آیت کی بار بار تکرار کرتے ہیں ، کیا کثرت تکرار پر سجدہ سہو واجب ہے اور اس کی کیا حد ہے؟ الجواب حامداً و مصلیًا ومسلماً: نفل نماز میں تو قصدا بھی تکرار مکروہ نہیں ، البتہ فرض نمازوں میں ایسا کرنا مکروہ ہے، لیکن عذر ، مثلا بھول جانے کی صورت میں تو فرض نمازوں میں بھی تکرار درست ہے اس سے نماز میں کوئی نقص پیدا نہیں ہوتا جس کی تلافی کے لئے سجدہ سہو واجب ہو ، تراویح کا شمار نفل نمازوں میں ہے ، اس لئے بدرجہ اولی اس میں تکرار سے سجدہ سہو واجب نہیں