آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: مسجدمیں رہنا اعتکاف کیلئے ضروری ہے بدون اسکے اعتکاف نہیں ہو سکتا در مختار میں ہے فاللبث ھو الرکن والکون فی المسجد الخ وحرم علیہ ای علی المعتکف الخروج الا لحاجۃالا نسان طبیعیۃکبول وغائط وغسل لوا حتلم الخ وشرعیۃکعید واذان لو موذناوباب المنارۃ خارج المسجدوالجمعۃ وقت الزوال(۱ الخ اس روایت سے معلوم ہوا کہ معتکف کو مسجد میں رہنا ضروری ہے بول و براز اور غسل جنابت اور جمعہ وغیرہ کیلئے نکلنا جائز ہے۔بنا ء ا علیہ مسجد کے اندر ڈاکخانہ کا کام کرنا ضرورت کی وجہ سے زبانی گفتگو کرنا جائزہے (۳ ۔لیکن ڈاکخانہ کے کام کی وجہ سے مسجد سے نکلنا مفسد اعتکاف ہے ۔اور اعتکاف کی حالت میں خاموش رہنا ضروری نہیں ۔البتہ بلا ضرورت اور فضول گفتگو مکروہ ہے۔اور وعظ کرنا اور جماعت کرانا معتکف کیلئے بلا شبہ جائز بلکہ موجب اجرو ثواب ہے۔فقط (فتاویٰ دارلعلوم دیوبند ص ۵۱۳ج۶) معتکف بلا ضرورت طبعیتہ مسجد سے نہ نکلے اور غسل جمعہ کیلئے بھی مستقلا نہ نکلے سوال: احقر نے( مسائل اعتکاف ) کے نام سے ایک رسالہ مرتب کیا ہے اس میں آنجناب کی راہنمائی کا احقر بے انتہا محتاج ہے۔ایک استفتاء دارالعلوم دیو بند بھی بھیجا تھا جس کی نقل منسلک ہے واضح رہے کہ آنجناب کی خدمت میں جو استفتاء مرسل ہے اس میں سوال نمبر ۳ بدل دیا ہے ۔دیو بند والے استفتاء میں سوال نمبر ۳کچھ اور ہے ۔یہ نیا سوال بعد میں ذہن میں آیا۔قوی امید ہے کہ ان مسائل میں اس نالائق کی رہبری فرما کر ممنون فرمادیںگے ۔(۱)رمضان المبارک کے آخری عشرہ کا اعتکاف کرنے والے معتکف کو بحالت اعتکاف خاص غسل جمعہ کیلئے مسجد سے نکلنا جائز ہے یا نہیں؟(۲)اگر خاص غسل جمعہ کی نیت کیلئے نکلنا جائزنہ ہو تو اگر معتکف کسی طبعی ضرورت جیسے پیشاب و پاخانہ کی غرض سے نکلے اور فراغت کے بعد غسل جمعہ بھی کرتا چلا آئے تو ایسا کرنا جائزہے یا نہیں؟(۳)بصورت جواز اس غسل جمعہ میں جلدی جلدی صرف فرائض پر اکتفاء کرنا ضروری ہے یا اطمینان سے جملہ آداب و سنن کی رعایت کیساتھ بھی غسل کرنے کی اجازت ہے۔(دارالعلوم والے استفتاء میں یہ سوال یوںہے ۔کہ اگر معتکف کو وضو کرنے کی ضرورت ہے ۔اور وہ ہر مرتبہ یا جب چاہے بجائے وضو ء کے غسل کرکے آجایا کرے , تو آیا ایسا کرنا جائزہے یا نہیں؟(۴)اب رمضان المبارک موسم گرما میں آنے لگے ہیںجس کی بنا پر معتکفین کو تبرید کے غسل کی روزانہ کم ازکم ایک بار ضرور حاجت ہوتی ہے ۔ورنہ بدن میں پسینے کی بدبو گرمی دانوں کی کثرت ہو جا تی ہے ۔اور جو معتکف روزانہ کئی بارنہانے کے عادی ہوتے ہیںان کو اور بھی تکلیف ہوتی ہے تو کیا ایسے حالات میں ٹھنڈک کی غرض سے نہانے کیلئے رمضان المبارک کے عشرہ اخیر ہ کا اعتکاف کرنے والا مسجد سے نکل سکتا ہے