آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اعتکاف کیا تو نذر ادا نہ ہوگی اس لئے کہ جو روزے اپنے وقت سے فوت ہو گئے تو وہ اس کے ذمہ دین ہوگئے اور وہ بالذات مقصود ہوگئے اور جو چیز بالزات مقصود ہوتی ہے وہ غیر سے ادا نہیں ہوتی یہاںتک کہ اگر کسی مہینے کے اعتکاف کی نذر کی اور رمضان میں اعتکاف کیا تو جائز نہیں ہے , اور اگر کسی نے ماہ رمضان میں اعتکاف کی نذر کی اور اس نے ماہ رمضان کے روزے نہیں رکھے پھر ایک مہینے کے روزے مع اعتکاف کے قضاء کیئے تو جائز ہے اس لیئے کہ قضاء مثل ادا کے واقع ہوتی ہے , یعنی اگر کسی شخص نے ماہ رمضان کے روزے نہیں رکھے اور اس ماہ رمضان میں اس نے اعتکاف کی نذر کی تھی اور پھر اس نے رمضان کے قضاء روزے لگاتار رکھے اور ان میں اعتکاف کیا تو جائز ہے ۔ معتکف کے لئے دوسری مسجد میں جمعہ کی سنتیں پڑھنے کا بیان مسئلہ: اعتکاف کرنے والے کو ان سنتوں کا جامع مسجد میں ہی پڑھنا لازمی نہیں ہے بلکہ اپنے اعتکاف کی مسجد میں واپس آکر بھی پڑھ سکتا ہے لیکن افضل یہ ہے کہ جمعہ کی پہلے کی چارسنتیںاور بعد کی چار یاچھ سنتیں جامع مسجد میں ہی ادا کرے کیونکہ جمعہ کی سنتیں بھی فرض جمعہ کے تابع ہیںاسلیئے اس کیساتھ ملحق ہونگی۔اور یہ استحباب کا بیان تھالیکن اگر اس سے زیادہ دیر جامع مسجد میںٹھہرا رہا یا باقی اعتکاف وہیں پورا کیا تو اس کا اعتکاف فاسد نہیں ہوگامگر مکروہ تنز یہی ہے , اس لیئے کہ جامع مسجد اعتکاف کی جگہ ہے لیکن اس کا وہاں ٹھہرنا مکروہ تنز یہی ہے کیونکہ شروع میں جس مسجد کو اعتکاف کیلئے لازم کیا تھا یہ بلا ضرورت اس کی مخالفت ہے، جس اعتکاف میں روزہ شرط ہے اس دن میں بھول کر کھانے کا حکم مسئلہ: اگر اعتکاف والے شخص نے دن میں بھول کر کچھ کھالیاتو کوئی حرج نہیں ہے (یعنی اس کا اعتکاف فاسد نہیں ہوگا)کیونکہ اس کا روزہ باقی ہے بخلاف عمدا کھانے کے۔(کیونکہ عمدا کھانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے اس کی وجہ سے اعتکاف بھی ٹوٹ جاتا ہے ,مئولف)اور اسلیئے کہ دن میں کھانا روزے کی وجہ سے حرا م ہے اعتکاف کی وجہ نہیں ۔ معتکف کا گالی گلوج اور لڑائی جھگڑا کرنے کا بیان گالی گلوچ اور لڑائی جھگڑے سے اعتکاف فاسد نہیں ہوتا کیونکہ ان افعال کی حرمت اعتکاف کی وجہ سے نہیں ہے اعتکاف کے علاوہ بھی حرام ہیںلیکن ان کی وجہ سے اعتکاف اسلئے فاسد نہیں ہوگاکہ ان سے اعتکاف کا رکن یعنی مسجد میں