آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
الجواب حامدا ومصلیاً ومسلماً: زید کا قول صحیح ہے ، اور عمر غلط کہتا ہے، مسئلہ وہی ہے جو کہ زید کہتا ہے، صدقہ فطر ہر ایک مسلمان عاقل بالغ پر اپنی طرف سے اور اولاد صغار(یعنی نابالغ اولاد) کی طرف سے واجب ہے ۔ ( یخرج ذلک عن نفسہ لحدیث ابن عمر قال : فرض رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زکوۃ الفطر علی الذکر والأنثی ۔۔الحدیث ویخرج عن أولادہ الصغار ۔۔الخ وممالیکہ ۔ ہدایہ باب صدقۃ الفطر ج۱/۱۹۰) وضاحت: جو بالغ اولاد ہے ان کو اپنا صدقہ فطر خود اپنے مال سے نکالنا واجب ہے اگر باپ انکی طرف سے ادا کردے تو ادا ہوجائیگا اور اپنی بیوی کی طرف سے ادا کردے تب بھی ادا ہوجائیگا (وعن زوجتہ وولدہ الکبیر العاقل ولو ادی عنہما بلا اذن اجزأ استحساناً۔ شامی ج۲/۱۰۲)۔ اگر عید کے دن صدقہ فطر ادا نہ کرے تو ا سکا حکم سوال : جو شخص صدقہ فطر عید کے دن ادا نہ کرے تو اسکے بارے میں کیا حکم ہے الجواب حامدا ومصلیاً ومسلماً: اس کے ذمہ سے ساقط نہ ہوگا لہذا بعد میں بھی ادا کرنا لازم ہے لیکن صدقہ فطر کی فضیلت سے محروم رہ جائے گا اور عام صدقہ شمار ہوگا جیسا کہ حدیث شریف میں فرمایا گیا ہے۔فمن أداہا قبل الصلاۃ فہی زکاۃ مقبولۃ ومن أداہا بعد الصلاۃ فہی صدقۃ من الصدقات (رواہ أبوداود وابن ماجہ والحاکم وقال صحیح علی شرط البخاری) فطرہ ایک شخص کو دینا افضل ہے یا کئی شخصوں کو سوال : فطرہ گیہوں کا ایک شخص کو دینا افضل ہے ، یا کئی افراد کو ؟ الجواب حامدا ومصلیاً ومسلماً: کئی شخصوں کو دینا بھی درست ہے ، مگر افضل یہ ہے کہ ایک کا صدقہ ایک مسکین کو دیا جائے ۔ (وجاز دفع کل شخص فطرتہ إلی مسکین أو مساکین إلی قولہ کتفریق الزکوۃ والأمر فی حدیث اغنوہم للندب فیفید الأولویۃ ۔۔الخ (الدر المختار علی ہامش رد المحتار باب صدقۃ الفطر ج۲/۱۰۹) صدقہ فطر اپنے وطن کے غرباء ومساکین کو دینا چاہئے سوال: اگر ایک اپنے وطن کے غرباء ومساکین کو زکوۃ یا فطرہ میں سے بعض