آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
عیدگاہ کی طرف جانے کا مسنون طریقہ سوال: عیدگاہ کی طرف جانے کا مسنون طریقہ کیا ہے؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلّما ً : عیدگاہ کو ایک راستہ سے جانا دوسرے سے واپس آنا مستحب ہے۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب عید کے لئے جس راستے سے تشریف لے جاتے تھے (تو اسی راستہ سے واپس نہ ہوتے تھے ) بلکہ واپسی میں دوسرا راستہ اختیار فرماتے تھے۔ سوال: کیا عیدگاہ میں نماز عید سے قبل نفل پڑھ سکتا ہے؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلّما:عیدگاہ میں نفل نماز عید سے پہلے پڑھ سکتا ہے بعد میں نہیں۔ عیدکی زائد تکبیروں میں ہاتھ اٹھانے کا مسئلہ سوال: عید کی زائد تکبیروں میں ہاتھ چھوڑے یا باندھے؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلّما:تمام زائد تکبیروں میں ہاتھ چھوڑے مگر پہلی رکعت کی تیسری تکبیر کے بعد ہاتھ باندھے۔ سوال: یہ تو امام کا عمل ہے مقتدی کیا کرے؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلّما:مقتدی وہ سب کام کرے جو امام نے کئے مگر اعوذباللہ بسم اللہ اور قرأت قرآن نہ پڑھے کیونکہ یہ تینوں کام امام کا وظیفہ ہیں۔ جومقتدیوں کی طرف سے بھی ہے اور تکبیریں آہستہ کہے ۔ عید کی نماز کا خطبہ اور اس سے متعلق احکام سوال: کیا عید کی نماز وں میں بھی خطبہ ہے ؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلّما:عید کے بعد دو خطبے مسنون ہیں ۔ سوال: عید کے خطبہ کا کیا حکم ہے؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلّما:عید کا خطبہ سنت ہے اور یہ نماز کے بعد پڑھا جاتا ہے۔ سوال: حاضرین نماز کے لئے کیا حکم ہے؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلّما:خاموش ہو کر توجہ سے سننا خواہ جمعہ کا خطبہ ہو یا عیدین کا۔لیکن اگر کوئی عید کی نماز پڑھ کر خطبہ سے پہلے چلا جا ئے