آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ص ۱۶۴۔ط۔س۔ج۲ص۱۷۳) ولو کان الدین علی مقرملئی الخ فوصل الی ملکہ لزم زکوٰۃ مامضی (الدر المختار علی ہامش رد المحتار کتاب الزکوٰۃ ج ۲ص۱۲۔ط۔س ۔ج۲ ص۲۶۶) ظفیر ( فتاوی دار العلوم دیوبند ج۶؍۱۳۳۔۱۳۴) مقروض پر زکوٰۃ واجب نہیں سوال:حامد کاروباری آدمی ہے، کمپنی میں بطور ضمانت اس کا روپیہ ہے، لیکن جس قدر زرِ ضمانت ہے اس سے زیادہ وہ مقروض ہے، کیونکہ قرض خواہ کو اس پر اعتماد ہے، اس لئے تقاضا نہیں ہے، تو ضمانت والے کا کیا ہوگا زکوٰۃ دے یا نہیں؟ اگردیتا ہے، تو پہلے قرض دے اور قرض دیتا ہے تو کچھ نہیں رہتا کمپنی سے روپیہ لینے پر کاروبار معطل ہوجاتا ہے، اسکا کیا حکم ہے؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً : اس صورت میں اس پر زکوٰۃ واجب نہیں۔۱ فقط واللہ تعالیٰ اعلم ۱؎ ولا یحل اٌن یسأل شیئاً من القوت من لہ قوت یومہ بالفعل أو بالقوۃ کالصحیح المکتسب ویاثم معطیہ إن علم بحالہ للإعانتہ علی المحرم الدرالمختار مع الشامی کراچی ص:۳۵۴، ج:۲، باب المصرف، النہر الفائق ص۴۶۹ج۱ باب المصرف مطبوعہ بیروت، المحیط البرہانی ص۲۱۹ج۳ الفصل الثامن، من یوضع فیہ الزکاۃ، مطبوعہ المجلس العلمی ڈابھیل۔ (فتاوی محمودیہ ج ۱۴ص۳۷) مرہون زیور کی زکوۃ سوال : کسی کے پاس کچھ سونے کا زیور رہن رکھا ہوا ہے اور مدت معینہ سے بھی زائد وقت گزرگیا ، اس صورت میں زکوۃ کو ن دے گا ؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً : اس کی زکوۃ نہ راہن پر واجب ہے ، نہ مرتہن پر ، وہ واپس کردیا جائے گا ، تب بھی رہن کی (گذشتہ ایام کی ) زکوۃ مالک کے ذمہ لازم نہیں ہوگی(ولا : أی لایجب الزکوۃ فی مرہون بعد قبضہ :أی لا علی المرتہن لعدم ملک الرقبۃ ، ولا علی الراہن لعدم الید ، وإذا استردہ الراہن ، لا یزکی السنین الماضیۃ ، ،۔ الدر المختار مع رد المحتار۲؍۲۶۳، کتاب الزکوۃ، وکذا فی البحر الرائق :۲؍۳۵۵، کتاب الزکوۃ) (فتاوی امارت شرعیہ ج ۳؍۵۷) مقروض کب مستحق زکوۃ ہے ؟ سوال: زید صاحب نصاب ہے ، لیکن وہ قرضدار ہے ، وہ کسی مدرسہ میں پڑھتا ہے ، اس کے لئے مدرسہ کا کھانا جائز ہے یا نہں ؟