آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
الجواب حامداًومصلیاً ومسلماً:نماز تراویح میں ہر چار رکعت پر یہ مذکورہ دعااس طریقہ پر پڑھنے کی اجازت تو ہے باقی محض مستحب ہے واجب نہیں ہے اور ہر چار رکعت پر ہاتھ اٹھاکر دعا مانگنا ثابت نہیں ہے اس طریقہ کو بند کرنا چاہیے۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم۔ ( نظام الفتاوی ج۶؍جزء۱؍۷۷) ترویحہ کی تسبیح بلند آواز سے سوال : ترویحہ پر تسبیح سب مقتدیوںکا اتنی بلند آواز سے پڑھنا کہ آواز محلہ بھر میں جائے، کیا ایسا کرنا جائز ہے۔ الجواب حامداًومصلیاً ومسلماً:اس طرح زورسے پڑھنا بھی ثابت نہیں، اس کو بھی ترک کیا جائے۔ (۱)فقط واللہ سبحانہٗ تعالیٰ اعلم (۱) اماالادعیۃ والاذکار فبالخفیۃ اولی (شامی کراچی ص۵۰۷؍ج۲؍کتا ب الحج،مطلب الثناء علی الکریم دعاء، شامی کراچی ص۶۶۰؍ج۱؍مکروہات الصلوۃ ،مطلب فی رفع الصوت بالذکر ، فالحاصل ان الجہر بالتکبیر بدعۃ فی کل وقت الا فی مواضع المستثناۃ وصرح قاضیخاں فی فتاہ بکراھۃ الذکر جھراً (بحرکوئٹہ ص۱۵۹؍ج۲؍باب العیدین) (فتاوی محمودیہ ج۱۱ ؍۴۳۷) تراویح میں ختم قرآن سنت ہے سوال: حافظ کو تراویح میں قرآن سنانا واجب ہے یا مستحب ۔ در صورت وجوب اگر کوئی شخص پڑھتے وقت ریاء ونمود سے بچنے کی اپنے میں قوت نہ رکھتا ہو تو اس کو سنانا جائز ہے یا نہیں ۔ در صورت غیر جواز نہ سنانے سے قرآن شریف کا کوئی حق یا مواخذہ اس کے ذمہ باقی رہے گا یا نہیں ۔ اگر رہے گا تو چھٹکارہ کی کیا صورت ہے۔ الجواب حامداًومصلیاً ومسلماً:.6تراویح میں قرآن شریف سننا اورسنانا سنت اور مستحب ہے اور خوف ریاء وعجب کی وجہ سے چھوڑا نہ جاوے اور حتی الوسع کوشش حصول اخلاص کی کی جاوے اور لوجہ اﷲ بلا معاوضہ سنایا جاوے۔ یہ بڑے اجرو ثواب کا کام ہے اور اس میں فضیلت ہے ۔ (.6۱.6) باقی اگر کسی عذر سے تراویح میں کسی حافظ نے قران شریف نہ پڑھا اور ویسے تلاوت کرتارہا تو مواخذہ سے بری ہے ۔ .6قال اﷲ تعالیٰ لا یکلف اﷲ نفساً الا وسعھا.6۔فقط۔ (۱)والختم مرۃ سنۃ ومرتین فضیلۃ وثلاثا افضل ولا یترک الختم لکسل القوم (درمختار ای قراۃ الختم فی صلاۃ التراویح سنۃ(ردالمحتار مبحث التراویح ج ۱ص ۶۶۲۔ط۔س۔ج۲ص۴۶) (فتاوی دار العلوم دیوبندج۴؍ ۲۴۷-۲۴۸) تراویح میںچھوٹا ہوا قرآن پورا کرنے کی ترکیب