آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کے ہوجاویں گے اور باقی چار روزے اور رکھنے چاہئیں ۔ واللہ اعلم۔ (فتاوی دار العلوم دیوبند ج ۱ ) زنجیری اعتکاف سوال:اعتکاف سنت اکیس رمضان سے شوال کے چاند دیکھنے تک ایک ہی شخص کے بیٹھنے کے بجائے کئی احباب یکے بعد دیگرے زنجیری طور پر بیٹھیں ، تو کیا محلہ والوں پر سے اعتکاف کی ذمہ داری ادا ہو جائے گی ؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: اعتکاف سنت یہ ہے کہ ایک ہی شخص بیس رمضان کو غروب آفتاب سے پہلے مسجد میں داخل ہوجائے ، اور ہلال عید طلوع ہو نے تک اعتکاف کی حالتیں رہے ، (۱) مختلف دنوں میں مختلف لوگ بیٹھیں تو یہ اعتکاف نفل ہو گا ، اس سے اعتکاف سنت ادا نہیں ہوگا ، اور اہل محلہ پر اس کی ذمہ داری باقی رہے گی ۔ (۱) و عند الأئمۃ الأربعۃ أنہ یدخل قبل غروب الشمس ان اراد اعتکاف شہرا و عشر ( مرقاۃ المفاتیح ج۴؍۳۲۹ باب الاعتکاف مکتبہ شرفیہ دیوبند ) (کتاب الفتاوی ص ۴۵۸) اعتکاف واجب میں روزہ شرط ہے سوال :مہینہ بھر کے اعتکاف کی منت مانی تھی تو ادائیگی شروع کی اور پورا مہینہ اعتکاف بیٹھا رہا۔لیکن در حالت اعتکاف منذور ایک دوروزے بلا قصدٹوٹ گئے۔تو کیا اعتکاف ادا ہو گیایا دوبارہ ادا کرنا پڑے گا ۔جبکہ بعد میں وہ روزے قضاء رکھ لئے۔ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: اعتکاف واجب کیلئے روزہ شرط ہے۔کما فی الدر المختار وشرط ا لصوم لصحۃ الاول اتفاقا ۔ا ھ (ج ۲ ص۱۷۷) پس صورت مسئولہ میں جس دن کا روزہ ٹوٹ گیا ہے اس دن کا اعتکاف بھی صحیح نہیں ہوا بلکہ اس روز کا اعتکاف فاسد ہو گیا۔فساد اعتکاف کی صورت میںاگر غیر معین مہینے کی نذر اعتکاف مانی ہوئی تھی تو مہینے بھر کا اعتکاف ازسر نو کرنا ہو گا ۔صرف اتنے دن کے روزے قضاء کرلینا کافی نہیں۔البتہ اگر نذر کسی معین مہینے کی مانی تھی۔مثلا رجب وغیرہ کی توصرف اتنے دن کا اعتکاف مع روزہ کے قضاء کرنا لازم ہوگاجتنے دن میں در اثناء اعتکاف روزہ نہیں رکھ سکا۔ قال فی الھند یۃواذا فسد الاعتکاف الواجب وجب قضاء ہ فان کان اعتکاف شھر بعینہ اذا افطر یوما یقضی ذالک الیوم وان کان اعتکاف شھربغیر عینہ یلزمہ الاستقبال۔ ا ھ (ج ا ص ۱۰۹ فقط واللہ اعلم۔ (خیرالفتاوی۱۲۹ج۴)