آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سال قمری یعنی چاند کے اعتبار سے مقرر ہیں۔ (عالمگیری ج۳؍۶۰۲) درمختار میں ہے ’’ والسن الذی یحکم ببلوغ الغلام والجاریۃ إذا انتہی إلیہ خمس عشرۃ سنۃ عند أبی یوسف ومحمد وہو روایۃ عن أبی حنیفۃ وعلیہ الفتوی ۔ (خیرالفتاوی ج؍۳ص۳۵۷) مسئلہ: اگر کسی شخص نے کسی شخص کو اپنے گمان کے مطابق مستحق اور مصرف زکوۃ سمجھ کر زکوۃ دے دی بعد میں معلوم ہوا کہ وہ اسی کا غلام یا کافر تھا تو زکوۃ ادا نہیں ہوگی دوبارہ دینا چاہیے کیونکہ غلام کی ملکیت ہوتی ہے وہ اس کی ملک سے نکلا ہی نہیں اس لئے زکوۃ ادا نہیں ہوئی اور کافر کو صدقات زکوۃ دے دینا موجب ثواب نہیں اس کے علاوہ اگر بعد میں یہ ثابت ہو کہ جس کو زکوۃ دی گئی ہے وہ مالدار یا سید ہاشمی یا اپنا باپ یا بیٹا یا بیوی یا شوہر ہے تو زکوۃ کے اعادہ کی ضرورت نہیں کیونکہ رقم زکوۃ اس کی ملک سے نکل کر محل ثواب میں پہنچ چکی ہے اور تعین مصرف میں جو غلطی کسی اندھیر ے یا مغالطہ کی وجہ سے ہوگئی وہ معاف ہے (درمختار)اور اگر کسی کے بارے میں شک ہو کہ معلوم نہیں مال دار ہے یا نہیں تو جب تک تحقیق نہ ہو جائے اس وقت تک اس کو زکوۃ نہ دیں لیکن اگر بغیر تحقیق کئے اسے دے دی تو اب اندازہ کریں اگر غالب گمان یہ ہو کہ غریب ہے تو زکوۃ ادا ہوگئی اور اگر غالب گمان یہ ہو کہ مالدار ہے تو زکوۃادا نہیں ہوئی دوبارہ زکوۃ دیں (شامی ج۲) (از مولانا مفتی محمد شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ) نابالغین کی جو امانت والدین کے پاس ہو اس میں زکوۃ نہیں سوال : نابالغین کا حصہ جو بطور امانت ان کے والدین کے پاس ہو اس میں زکوۃ ہے یا نہیں ؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً : اس میں زکوۃ لازم نہیں ہے ۔ کما فی الدر المختار وشرط افتراضہا عقل وبلوغ ۔۔الخ فلا تجب علی مجنون وصبی ۔۔الخ شامی۔ (فتاوی دار العلوم دیوبند ج۶ص۷۶) اگر ایک سال زکوۃ نہیں دی تو کیا آئندہ سال دوسال کی زکوۃ دینا ضروری ہے ؟ سوال: اگر ایک نصاب کے مالک نے سا ل پوراہوجانے کے باوجود زکوۃ ادا نہیں کی ، دوسرا سال بھی پورا ہوگیا تو اب ایک سال کی زکوۃ ادا کرے یا دوسال کی ؟ اسی طرح چار سال ہوجائیں تو صرف سال اول کی