آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کب باز آئیگا ، ( الأمان والحفیظ )اور بخاری شریف میں ہے: زنا العین النظر، یعنی آنکھ کا زنا دیکھنا ہے ۔ (۲۵) خوش الحانی سے تلاوت کرنا تلاوت کلام پاک کے آداب میں سے یہ بھی ہے کہ آواز کو بقدر استطاعت اچھی بنائے ( یعنی خوش الحانی سے تلاوت کرنے کی کوشش کرے ) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ( من لم یتغنی بالقرآن فلیس منا ) یعنی جو قرآن کو خوش الحانی سے نہ پڑھے وہ ہم میں سے نہیں ہے ، اور ایک حدیث شریف میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد عالی ہے: ( زینو االقرآن بأصواتکم ) امام قرطبی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ ( إنما ہو من باب المقلوب أی زینوا أصواتکم بالقرآن ، ہکذا فسرہ غیر واحد من أئمۃ ) یعنی اپنی آوازوں کو قرآن سے مزین کرو۔ (۲۶) پابندی سے تلاوت کرنا روزانہ پابندی سے بلا ناغہ قرآن مجید کی تلاوت کرنا غیر حفاظ کو کم از کم پونہ پارہ روزانہ پڑھنا چاہئے تاکہ چالیس دن میں قرآن کریم کا ختم ہوجائے ، چالیس روز گذرجائیں اور ایک ختم بھی نہ ہو تو انتہائی افسوس کی بات ہے اور نعوذ باللہ غفلت میں ڈوبنے والی بات ہے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ تعالی عنہما کو آسانی دیتے ہوئے ختم قرآن کی مدت بتائی تو چالیس دن کی بتائی ، اس سے معلوم ہوگیا کہ یہ آخری مدت ہے ۔ عن عبد اللّہ بن عمرو رضی اللہ تعالی عنہما أنہ سأل النبیصلی اللہ علیہ وسلم فی کم یُقرأ القرآنُ قال فی أربعین یوماً ثم قال فی شہرٍثم قال فی عِشرین ثم قال فی خمس عشرۃ ثم قال فی عَشرٍثم قال فی سبعٍ لم ینزل من سبعٍ ۔ (ابو داود ،کتاب الصلاۃ ،باب تحزیب القرآن) (۲۷) تدبر کیلئے بعض آیات کو بار بار پڑھنا معانی میں غور وفکر کرکے خشوع وخضوع کی کیف حاصل کرنے کیلئے بعض آیات کو بار بار پڑھنا ، حدیث شریف میں آتاہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ایک آیت رات کو بار بار پڑھتے رہے یہاں تک کہ صبح ہوگئی ، وہ آیت یہ ہے: { إن تعذبہم فإنہم عبادک وإن تغفر لہم فإنک أنت العزیز الحکیم } ترجمہ: اگر آپ ان کو عذاب دیں تو بیشک وہ آپ کے بندے ہیں اور اگر آپ ان کی مغفرت فرمادیں تو بیشک آپ غلبہ والے حکمت والے ہیں ۔ (۲۸) بے دلی سے تلاوت نہ کرنا تلاوت کرتے کرتے اگر طبیعت آگے نہ چلے تو تلاوت ختم کردے کیونکہ بد دلی سے تلاوت کرنا بے ادبی ہے ۔