آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کتنی دورکی مسجد تک جاسکتاہے؟ الجواب حامدا و مصلیا ومسلما: معتکف کے لیے شرعاً جمعہ پڑھنے کے واسطے مصر(شہر) جانے کی اجازت ہے اگرمصر دورہو تو قبل از زوال اپنی مسجد سے جمعہ پڑھنے کے لیے روانہ ہوسکتاہے تاہم ایسے وقت پر روانہ ہونا چاہیئے کہ وہاں پر پہنچ کر تسلّی کے ساتھ سنتیںاور فرض پڑھ سکے ’فرض پڑھنے کے فوراً بعد اپنی مسجد کو واپس آجائے لیکن بقیہ سنتیں پڑھنے کے لیے اگر وہیں ٹھہرجائے تواس سے اعتکاف فاسد نہیں ہوتا ۔ قال فی الہندیۃ ۔ویخرج للجمعۃ حین تزول الشمس ان کان معتکفہ قریباً من الجامع بحیث لوانتظرزوال الشمس لاتفوتہ الخطبۃ واذا کان بحیث تفوتہ لم ینتظر زوال الشمس لکنہ یخرج فی وقت یمکنہ ان یأتی الجامع فیصلی اربع رکعات قبل الاذان عندالمنبروبعد الجمعۃ یمکث بقدرمایصلی اربع رکعات اوستا علی حسب اختلافہم فی سنۃ الجمعۃ ۔ (الفتاوی الہندیۃ ج ۱ ص ۲۱۲ الباب السابع فی الاعتکاف )(۱) (۱) قال العلامۃ طاہر بن احمد بن عبد الرشید رحمہما اللہ ۔وعن محمد رحمہما اللہ انہ ان کان منزلہ بعیداً من الجامع یخرج حین تری انہ یبلغ الجامع عند النداء وان کان خروجہ قبل الزوال ہوالصحیح۔ (خلاصۃ الفتاوی ج ۱ ص ۲۶۷ الفصل السادس فی الاعتکاف)ومثلہ فی البحرالرائق ج ۲ ص۳۰۱ باب الاعتکاف۔ (فتاوی حقانیہ ج۴؍۲۰۱) اعتکاف کی حالت میں تعلیم کے لیے نکلنا سوال:اگر اعتکاف کے دوران تعلیم کی ضرورت پڑے تو معتکف کے لیے مسجد سے نکلنے کا کیا حکم ہے؟ الجواب حامدا ومصلیا ومسلما :اگر کوئی شخص اعتکاف میں بیٹھنے سے قبل بعض امور کے کرنے کو مشروط کرے تواس دوران اس کے لیے وہ عمل کرنا جائز ہوگا اور اس سے اس کا اعتکاف متاثر نہیں ہوگا ۔ قال العلامۃ عالم العلاءؒ ۔ولو شرط وقت النذر والالتزام ان یخرج الی عیادۃ المریض وصلوۃ الجنازۃ وحضور العلم یجوز لہ ذلک ۔(فتاوی تاتارخانیۃ ج ۲ ص۴۱۲ الفصل الثانی عشر فی الاعتکاف )(۱) (۱) قال العلامۃ الحصکی ؒ۔لوشرط وقت النذر ان یخرج لعیادۃ مریض وصلوۃ جنازۃ وحضور مجلسِ علم جاز ذلک فلیحفظ۔(الدر المختار ج ۲ ص ۱۴۶ باب الاعتکاف) ومثلہ فی حاشیۃ طحطاوی ج ۱ ص ۴۸۴۔ ( فتاوی حقانیہ ج۴؍۲۰۱ ) بوقت ضرورت اعتکاف سے نکلنا سوال:اہل وعیال کی بیماری یاکسی بہت بڑے حادثہ کی وجہ سے اعتکاف