آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اور تن ڈھکنے کو کپڑا بھی ہو اور مسکین کو سوال کرنے کی اجازت ہے ۔ بعض روایات میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سےسوال کیا گیا کہ مال کی وہ کتنی مقدار ہے ۔ جس کے ہو تے ہوئے سوال کرنا جائز نہیں ہے ۔ ؟ آپ نے فرمایا کہ جس کے پاس ایک دن کے صبح و شام کے کھانے کی ضرورت پورا کرنے کے لئے کچھ موجود ہو اس کو سوال کرنا درست نہیں ہے ۔ ( رواہ ابوداؤد ج۱ص ۲۳۰) اور مسکین بھی ضرورت پوری کرنے کے لئے وقتی طور پر سوال کر لے اس کو عادت نہ بنائے جب مانگنے کی عادت پڑ جاتی ہے تو مسکین ، مسکین نہیں رہتا ، وہ بہت سے مالدار وں سے بھی مال آگے بڑھ جاتاہے ، اور فقر و مسکنت کی حدود سے نکل کر بھی زکوۃ اور دیگر صدقات لیتا رہتا ہے ۔ حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فر مایا کہ صدقہ پیسے والے کے لئے اور قوت والے تندرست آدمی کے لئے حلال نہیں ہے ۔ اور ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ صدقات میں مالدار کا اور تندرست کا جو کوئی کر سکتا ہو کو ئی حصہ نہیں ہٍے ۔ ( مشکوۃ المسابیح ص ۱۶۱) ۳۔و العاملین علیہا :جو لوگ زکوۃ کے مستحق ہیں ان میں تیسرے نمبر پر العاملین علیہا کا ذکر فر مایا عاملین سے وہ لوگ مراد ہیں جنہیں امیر المؤمنین صدقات اور عشر وصول کر نے پر مقرر کر دے ۔ ان لوگو ں کو ان کی مشغولیت کی وجہ سے صدقات میں سے اتنا مال دے دے جو ان کی محنت اور عمل کی حیثیت کے مطابق ہو نیز جو لوگ ان کے ماتحت کا م کرنے والے ہو ں انکی تنخواہیں بھی ان کی محنت کے انداز سے دیدی جائیں ۔ البتہ فقہاء نے یہ فرمایا ہےکہ جو مال و صول ہو ۔ اس کے نصف تک عاملین اور ان کٍے معاونین کی تنخواہیں دی جاسکتی ہیں نصف سے زائد مال نہ دیا جائے ۔ ۴۔و المو لفۃ قلوبہم :مصارف زکوۃ بتاتے ہوئے ۔ چوتھے نمبرپر مؤلفۃ القلوب کو ذکر فرمایا اس کا مسئلہ مندرجہ ذیل ہے تالیف قلوب کا مصرف اب مشروع نہیں ہے ، خواہ تالیف قلوب مسلمانوں کے لئے ہو یا کافروں کے لئے ، یا تو علت ختم ہوجانے کی وجہ سے مشروعیت ختم ہے یا منسوخ ہوجانے کی وجہ سے ، علت اس لئے ختم ہے کہ آنحضرت ﷺ خاص مقصد کے تحت تین قسم کے لوگوں کی تالیف قلوب فرماتے تھے ، ایک رؤساء کفار کی تاکہ وہ اسلام کے خلاف سرکشی نہ کریں، دوسرے غریب کفار کی تاکہ ان کا دل اسلام کی طرف راغب ہو، تیسرے کمزور مسلمانوں کی تاکہ اسلام پر ان کا دل جما ر ہے، لیکن یہ مقصد حضور اکرم ﷺکی ذات کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا،اور اسلام غالب اور شائع ہوگیا ، اس لئے خلیفہ اول حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں اس مصرف کی مشروعیت کے ختم ہونے پر تمام صحابہ کا