آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نفس پر اسنے بڑا ظلم کیا قیامت کے دن جب بارگاہ خداوندی میں کھڑا کیا جائے گا تو کوئی جواب نہ دے سکے گا۔ اپنے بچوں کو بھی پورا قرآن شریف کسی اچھے با عمل قاری سے سکھوائے اگر اس عظیم عمل سے غفلت برتی اور اپنے بچوں کو صرف دنیاوی تعلیم دی تو اس شخص نے اپنے اوپر اور اپنے بچوں پر بڑا ظلم کیا ، اگر اپنے بچوں کو اسلامی تعلیم نہ دی دیندار نہ بنایا تو کل مرنے کے بعد یہ بچے اپنے باپ کو یاد کرتے وقت رحمۃ اللہ علیہ بھی نہ کہیں گے کیونکہ انکو رحمۃ اللہ علیہ کہنے کی قدر معلوم ہی نہیں ، انکو سکھایا ہی نہیں گیا ، لیکن اگر انکو دیندار بنایا دینی تعلیم دلوائی تو یہ ذخیرۂ آخرت بنیںگے ۔ حدیث شریف میں حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد عالی ہے : (( إذا مات ابن آدم انقطع عملہ إلا من ثلاث صدقۃ جاریۃ أو علم ینتفع بہ أو ولد صالح یدعو لہ )) ترجمہ : جب آدمی مرجاتا ہے تواسکا عمل منقطع ( ختم ) ہوجاتا ہے مگر تین طریقوں سے: صدقہ جاریہ کے ذریعہ ، یا علم کے ذریعہ جس سے نفع حاصل کیا جارہاہو ، یا نیک اولاد جو اس کے لئے دعاء کرتی ہو۔ لہٰذا اپنی اولاد کو نیک صالح بنانے کی پوری پوری کوشش کرنی چاہئے اور قرآن وحدیث سکھانا چاہئے تاکہ مرنے کے بعد کا بھی سرمایہ وتوشہ بن جائیں۔ واللہ الموفق (۲۲) قرآن کریم کی تلاوت کرتے وقت اور سنتے وقت رونا قرآن کریم کی تلاوت کرتے وقت یا کسی سے تلاوت سنتے وقت معانی میں غور وفکر کرتے ہوئے رونا ، اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عبد اللہ بن مسعود صسے ارشاد فرمایا : (( اقرأ عليَّ القرآن ،فقلت یا رسول اللہ أ أقرَأُ علیک وعلیک أنزل ، قال : إنی أحب أن أسمعہ من غیری فقرات علیہ سورۃ النساء حتی إذا جئت إلی ہذہ الآیۃ:{ فَکَیْفَ إذَا جِئْنَا مِنْ کُلِّ أُمَۃٍ بِشَہِیْدٍ وَجِئْنَابِکَ عَلیٰ ہٰؤلا ِٔشَہِیْدَاً (النساء ۴۱)قال : حسبک الآن،فالتفت إلیہ فإذاعیناہ تذرفان ))۔ (رواہ البخاری (۴۵۸۲)کتاب التفسیر/ باب فکیف إذا جئنا من کلأمۃ بشہید… ومسلم(۸۰۰)کتاب صلاۃ المسافرین /باب فضل استماع القرآن ) ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن مسعود ص سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے ارشاد فرمایا کہ مجھے قرآن پڑھ کر سناؤمیں نے عرض کیا کہ آ پ کو پڑھ کرسناؤں حلانکہ آپ پر تو نازل ہواہے ارشاد فرمایا کہ میں پسند کرتا ہوں کہ میں اپنے علاوہ کسی سے سنوں پس میںنے سورۃ النساء آپ صلی اللہ علیہ وسلم کوسنانی شروع کی جب میں اس آیت پر پہنچا { فَکَیْفَ إذَا جِئْنَا مِنْ کُلِّ أُمَۃٍ بِشَہِیْدٍوَجِئْنَابِکَ