آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ادائیگی زکوۃ کی نیت سے دوسرے مال سے الگ کرکے کسی بکس وغیرہ میں رکھ لے اور یہ نیت کرے کہ فقراء آتے رہیں گے تو اس میں سے دیتا رہوں گا۔اس صورت میں فقراء کو دیتے وقت نیت کا استحضار نہ ہو توزکوۃ ادا ہوجائے گی۔مال علیحدہ کرتے وقت جو نیت کی تھی وہی کافی ہوگی۔ (تحفۃ المسلمین ۲۵۰) زکوۃ کی رقم کسی کی تنخواہ میں نہیں دی جاسکتی مسئلہ: جس شخص کو زکوۃ دے دی جائے کسی عمل کے عوض میں نہ ہو لہذا امام مؤذن مدرس اور کسی ملازم کی تنخواہ میں زکوۃ نہیں دی جاسکتی۔ شوہر یا بیوی کو زکوۃ نہیں دی سکتی مسئلہ:شوہر بیوی کو اور بیوی شوہر کو زکوۃ دے دے تو اس سے زکوۃ ادا نہ ہوگی۔(تحفۃ المسلمین ص ۲۵۰) کافر کو زکوۃ دینے سے زکوۃ ادا نہیں ہو تی مسئلہ:کسی کافر کو زکوۃ دینا جائز نہیں حدیث شریف میں ہے کہ تؤخذ من اغنیائہم و ترد الی فقرائہم یعنی زکوۃ مسلمانو ں کے اغنیاء سے لی جائے گی اور مسلمانوں کے فقراء میں دی جائے گی ۔ اس حدیث سے ثابت ہو ا کہ کسی کافر کو زکوۃ دینا جائز نہیں اگر چہ وہ فقیر ہو ۔البتہ نفلی صدقہ اس کو دیا جاسکتاہے ۔ کسی مریض کے علاج کے لئے زکوۃ دینے کا مسئلہ مسئلہ:کسی مریض کے علاج کی فیس یا ایکسرے وغیرہ کی اجرت مال زکوۃ سے ادائیگی کردی جائے اور مریض کو قبضہ نہ کرایا جائے تو اس سے زکوۃ ادا نہ ہوگی کیونکہ تملیک نہیں ہوئی۔ اگر مریض مستحق ہے تو اسکو زکوۃ کی رقم کا مالک بنادے پھر اس سے لیکر اس کے علاج اور معالجہ میں خرچ کر دے۔ مسئلہ:اگرمال زکوۃ سے دوائیں خرید کر ہسپتال میں رکھ دی جائیں اور مستحقین زکوۃ کودے دی جائیں تو زکوۃ ادا ہوجائے گی۔ یہ خیال رکھا جائے کہ صاحب نصاب کو اور بنی ہاشم کو اور کافر کو نہ دی جائے۔ (تحفۃ المسلمین ص ۲۵۰) حج کے لئے زکوۃ کے مال سے چندہ کرنے والوں کو تنبیہ مسئلہ: بعض لوگ حج کرنے کے لئے چندہ مانگتے پھرتے ہیں اور بعض صاحب حیثیت انہیں زکوۃ کی رقم سے دے دیتے ہیں جب ایک دو آدمی کے دے