آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
شامی ص۳۰۸،ج۲) اور جب سنت کفایہ کہا جائے تویہ اعتراض بالکل ہی عائد نہیں ہو سکتا کیونکہ نہ ایساہوا کہ کسی نے بھی اعتکاف نہ کیا ہو تاکید کی نوبت آئی،واللہ اعلم بالصواب۔ (امدادالاحکام۱۴۷۔۱۴۸ج۲ ) اعتکاف ہر محلہ میں سنت علی الکفایہ ہے سوال: عشرہ اخیرہ رمضان المبارک کا اعتکاف سنت موکدہ علی الکفایہ ہے,علی الکفایہ کا مطلب کیاہے ؟صرف ایک مسجد میں اعتکاف کرنے سے پورے شہر والوں کی طرف سے سنت ادا ہو جائے گی یا ایک محلہ والوںکی طرف سے ادا ہوگی؟یا یہ کہ محلہ کی تمام مسجدوںٍٍ میں اعتکاف ضروری ہے؟بینو اتو جروا الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: اس سے متعلق کوئی صریح جزئیہ نہیں ملا،البتہ شامیہ میں اعتکاف کی نیت کو نظیراقامت تراویح کہا ہے، اور تراویح کے باب میں تین قول نقل فرما کراس کو ترجیح دی ہے کہ ہر محلے کی ایک مسجد میںاقامت تراویح سے سنت کفایہ ادا ہو جا ئیگی, اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اعتکاف کا بھی یہی حکم ہے ، قال فی الشامیۃ (قولہ ای سنۃ علی کفایۃ) نظیر ھا اقامۃ التراویح بالجماعۃ فاذا قام بھا البعض سقط الطلب عن الباقین فلم یا ثمو ابا لمو اظبۃ علی الترک بلا عذرولوکان سنۃالمؤکدۃ عین لا ثموابترک السنۃ المؤکدۃ اثما دون اثم ترک الواجب(ردالمحتار، ص ۱۴۱ج۲) وقال فی فصل التراویح(قولہ والجماعۃ فیھا سنۃ علی الکفایۃ الخ) افادان اصل التراویح سنۃ عین(الی ان قال)وھل المراد انھا سنۃ کفایۃ لا ھل کل مسجد من البلدۃ او مسجد واحد منھااو من المحلۃ ظاھر کلام الشارح الاول واستظہرالثانی ویظھرلی الثالث لقول المنیۃ حتی لوترک اھل محلۃ کلھم الجماعۃ فقد ترکو االسنۃ واساء وا ا ھ (ردالمحتار ۶۶۰ ج۱) فقط واللہ تعالیٰ اعلم,( احسن الفتاوی ۵۰۸۔۵۰۹ج) پیسے دیکر اعتکاف بٹھانا سوال: کیا فرماتے ہیں علماء کرام دریں مسئلہ کہ محلہ کی مسجد میں کوئی آدمی اعتکاف میں نہ بیٹھا ایک باہر کا غیر متعلقہ آدمی تھا۔مسجد کے متعلقہ آدمیوں نے یہ کہہ کر اسکو اعتکاف میں بٹھادیا کہ ہم تیری خدمت کریں گے۔چناچہ وہ بیٹھ گیا اورمدت اعتکاف کے مکمل ہونے پراس کو ایک صد روپے بطور خدمت دے دئیے اب سوال یہ ہے کہ اس غیر متعلقہ آدمی کا اعتکاف محلے والوں کی طرف سے کفایت کر جائیگا ۔نیز اس کو جو رقم بطور خدمت دی گئی وہ مسجد کے فنڈ سے دی گئی ہے کیا یہ درست ہے نیز یہ واضح فرمائیںکہ اجرت دیکر اعتکاف میں بیٹھانا جائز ہے یا نہیں؟ الجواب حامداًومصلیاًومسلماً: اجرت لے کر اعتکاف بیٹھنے سے نہ تو