آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آیت انصار کے بارے میں نازل ہوئی جب فصل پر کھجوروں کے پھل کاٹتے تھے تو کھجوروں کے خوشے رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد میں ستونوں کے درمیان بندھی ہوئی رسی پر لاکر ٹانگ دیتے تھے ، جس میں سے فقراء مہاجرین کھالیتے تھے ان میں سوکھے ہوئے خوشے بھی ہوتے تھے ان کے بارے میں ارشاد فرمایا : {ولاتیممو ا الخبیث منہ تنفقون} (کہ تم ردی چیز کو اللہ کے راہ میں خرچ کرنے کا ارادہ نہ کرو) (تحفۃ المسلمین ص ۲۵۵) قطعہ زمین تجارت کی نیت سے خریدا تو اس پر زکوۃ کا کیا حکم ہے؟ سوال :(۱)زید صاحب نصاب ہے اس نے ایک قطعہ زمین اس نیت سے خریداکہ جب اس کی قیمت بڑھ جائے گی تو فروخت کردینگے ایسی صورت میں اس قطعہ زمین پر زکوۃ واجب ہے یا نہیں؟ اگر زکوۃ واجب ہے تو قیمت خرید پر ہے یا زکوۃ کی ادائیگی کے وقت بازار میں جو قیمت رائج ہو اس کا اعتبار ہوگا؟ زکوۃ واجب ہونے کی صورت میں ہر سال زکوۃ ادا کی جائے گی یا جب وہ فروخت ہوگی اس وقت زکوۃ ادا کرنا ہوگی؟ (۲) اب زید کی نیت یہ ہے کہ قطعہ زمین فروخت ہونے پر حاصل شدہ رقم سے اپنے بچوں کی رہائش کے لئے کوئی مکان لے لیگا، زید کی نیت کی اس تبدیلی کے بعد اس قطعہ زمین پر زکوۃ واجب ہے یا نہیں؟ الجواب حامدًا ومصلیاً ومسلماً: (۱)سوال سے واضح ہوتا ہے کہ یہ قطعہ زمین بہ نیت تجارت خریدا گیا ہے تو یہ زمین مال تجار ت کہلائے گی لہذا مال تجارت ہونے کے اعتبار سے جب تک یہ زمین زید کے پاس رہے گی ہر سال اس کی زکوۃ ادا کرنا واجب ہے زکوۃ ادا کرنے وقت زمین کی جو قیمت رائج ہو اس کے اعتبار سے زکوۃ ادا کی جائے گی۔ (۲)اب بھی نیت تو مکان بیچنے ہی کی ہے لہذا اس وقت بھی مذکورہ زمین مال تجارت کہی جائے گی اور زکوۃ واجب ہوگی، البتہ قیمت آنے کے بعد اگر اس قیمت سے رہائش کے ارادے سے مکان خرید لے تو وہ مکان رہائشی شمار ہوگا اور اس پر زکوۃ لازم نہ ہوگی۔واللہ اعلم (فتاویٰ رحیمہ ج۷؍۳۶۶) انیسویں فصل :متفرق احکامِ زکوۃ جس کو زکوۃ دی جائے توکیااس کو مطلع کرنا ضروری ہے ؟