آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کی ملک میں سال بھر پورا ہوجائے ، یا اس کے پاس کوئی اورمال بقدر نصاب ہو تو اس مال سابق کا سال پورا ہونے پر اس کے ساتھ اس خرید کردہ حصہ پر بھی زکوۃ ہوگی۔ (ولا فی ہالک بعد وجوبہا ۔۔۔۔۔والمستفاد ولوبہبۃ أو إرث وسط الحول ، یضم إلی نصاب من جنسہ ، فیزکیہ بحول الأصلی ۔۔۔الخ ۔الدر المختار :۲؍۲۸۸، فصل فی زکوۃ الغنم ، وکذافی تبیین الحقائق ۲؍۵۶ باب صدقۃ الغنم ۔ (فتاوی محمودیہ ج۹ ؍ ۳۴۰،۳۵۳) خیر الفتاوی میں ہے : احتمال اول اگر حصہ اتنی مالیت کا ہے کہ نصاب کو پہنچ جاتا ہے تو دونوں پر زکوۃ واجب ہوگی ،بائع پر زکوۃ اس لئے واجب ہوگی کہ وہ اتنی مالیت رکھتا ہے،کہ اس پر زکوۃ واجب ہوسکتی ہے، اور اگر بیچ رہا ہے تو اس کے بدلہ میں بھی مال لے رہا ہے اس لئے اس پر بھی زکوۃ لازم رہے گی، لیکن ادائے گی زکوۃ بعد گزرنے سال کے واجب ہوگی ، ہاںا گر وہ سال گزرنے سے پیشتر فقیر ہوجائے تو زکوۃ ساقط ہوجائے گی، اور مشتری پر زکوۃ اس لئے واجب ہوگی کہ وہ غنی ہے ، اور اتنی مالیت رکھتا ہے جس سے وہ ایسا حصہ خرید رہا ہے جو نصاب شرعی کو پہنچ سکتا ہے ،لہذا وہ جب سے غنی ہوا ہے اس وقت سے اس پر زکوۃ واجب رہے گی، اور خریداری حصہ سے اس کی مالیت کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا بلکہ صرف اتنا ہو تا ہے کہ پہلے اس کی مالیت نقدی کی تھی ،اب تجارتی سامان میں منتقل ہوگئی ،لہذا زکوۃ کا وجوب جو غنی شرعی پر ہے قائم رہے گا،اگر کمپنی کا حصہ یا حصے جو فروخت میں آرہے ہیں، اتنی تھوڑی رقم کے ہیںجو نصاب شرعی کو نہیں پہنچ سکتے مثلاً پچیس روپے یا پندرہ روپے کے دو حصے کل تیس روپے کے حصے ہیں جو آج کل کے حساب سے نصاب کو نہیںپہنچ سکتے تو اندریں صورت اگر بائع اور مشتری کے پاس کوئی اور مال نہ ہو تو زکوۃ کسی پر بھی لازم نہ ہوگی ، نہ بائع پر نہ مشتری پر۔ (خیرا لفتاوی ج۳ ؍۳۵۹) شیئرز کی بیع اور ان کی زکوۃ سوال : (۱)ہمارے یہاں شیئر ز کی ایک کمپنی ہے اس کے اس شیئر ز کی قیمت مثلاً دس روپیہ ہے تو زید نے دس شیئرز خریدے، وہ کمپنی منافع کچھ نہیں دیتی مگر جب اس کو بیچتے ہیں ، اگر کمپنی کو نفع ہوتا ہے تو وہ نفع دیتی ہے ، اور اگر نقصان ہوتا ہے ، تو نقصان کے ساتھ اصل روپیہ کو واپس کرتی ہے ، تو اس طرح کا معاملہ کرنا جائز ہے یا ناجائز ؟ اگر جائز ہے تو جب وہ روپیہ مل جائے گا تو زمانہ ماضی کی زکوۃ ادا کرنا ہوگی یا نہیں ؟ اور اگر ملنے سے قبل اس کی زکوۃ ادا کرے تو نفع کے حساب سے یا نقصان کے حساب سے اداکریں ؟ (۲) یہ کمپنی دوسری کمپنی کو روپیہ دیتی ہے ، اور ظاہر بات ہے کہ سود پر ہی دیتی ہوگی ، اور کمپنی ہمیں سود میں دیتی ہوگی ، تو اس کا لینا جائز ہے ، یا نہیں ؟