آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کسی بڑے قصبے کی مسجد میںاعتکاف کرنے سے چھوٹی بستی کی ذمہ داری ختم نہ ہوگی سوال: بڑے قصبے کی مسجد میںاعتکاف کرنے سے چھوٹی بستی جو اس قصبہ کے متصل ہو, وہاں کے لوگوں کے ذمہ سے یہ سنت کفایہ ادا ہو جائے گی یا نہیں ؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: بڑے قصبے کی مسجد میں اعتکاف کرنے سے چھوٹی بستی کے لوگوں کے ذمہ سے یہ سنت کفایہ ادا نہ ہوگی فقط۔ جس مسجد میںپنجگانہ نمازنہ ہوتی ہو وہاں اعتکاف کا کیا حکم ہے ؟ سوال: ہمارے گائوں کی مسجد میںپنج وقتہ نمازبا جماعت نہیں ہوتی تو اس میں اعتکاف کر سکتا ہوں یا نہیں؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: دیگر ایام میں جماعت نہ ہوتی ہو لیکن اعتکاف کے دنوں میںجماعت ہو تو کافی ہے۔اعتکاف صحیح ہوجائے گا۔آپ بخوشی اعتکاف کرسکتے ہیں۔فقط واللہ اعلم با لصواب۔ (فتاوی رحیمیہ ج۷؍۲۷۵) مسجد نہ ہونے کی وجہ سے ایسے مکان میں اعتکاف کرنا جہاں پنج وقتہ جماعت ہوتی ہے سوال: ایک بستی میںمسجد نہیں ہے لیکن یہاں ایک مکان میںپنجوقتہ نمازبا جماعت ادا کرنے کا انتظام ہے تو ایسے مکان میں اعتکاف صحیح ہے یا نہیں؟اور اس مکان میں اعتکاف کرنے سے سنت مؤکدہ اعتکاف ادا ہوگا یا نہیں؟اور اعتکاف نہ کرنے کی صورت میںپوری بستی کے ذمہ سنت مؤکدہ اعتکاف ادا نہ کرنے کا بار رہیگایا نہیں؟یا کیا شکل ہوگی ؟بینو اتو جروا۔ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: جبکہ بستی میں مسجد ہی نہیںہے تو جس مکان میں پنجوقتہ نمازبا جماعت ادا کرنے کا انتظام ہواس میں اعتکاف کیا جائے امید ہے کہ سنت مؤکدہ کا ثواب ملے گا , نہ کیا تو کوتاہی کا بار رہے گا جتنا ہوسکے کر گزرنا چاہیے قبول کرنا اللہ تعالی کے اختیار میںہے وقالوالماسقط عن المراۃ فی صلوتھا المسجد الجامع کذلک سقط فی اعتکافھاالمسجد الجامع ایضا(رسائل الارکان ۲۲۹ ) واللہ اعلم نوٹ: جس مکان میںنماز با جماعت ادا کرتے ہیںوہاں جماعت کا ثواب مل جا ئیگا